ڈاووس/26جنوری(ایجنسی) نوبل امن انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی نے جمعرات کو ورلڈ اکونامک فورم سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا۔
بیس سالہ کارکن ملالہ نے کہا کہ ' لڑکیوں کی تعلیم کے لیے لڑنا کسی ایک اکیلے انسان کا کام نہیں ہے'۔ میں اکیلی سبھی لڑکیوں کو سکول نہیں بھیج سکتی۔
ملالہ نے مزیدکہا 'سب لوگوں کو یہ یاد دلانا ضروری ہے کہ وہ اس جدوجہد میں حصہ لے سکتے ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ ہمیں اسے محسوس کرنا ہوگا۔
font-size:="" 18px;="" text-align:="" start;"="">انہوں نے کہا ' تصور کیجیے ہم روز کتنی لڑکیاں کھوتے ہیں۔ حال ہی میں، میں لبنان گئی تھی۔ وہاں میں شام سے آئی لڑکیوں سے ملی۔ میں نے ان سے پوچھا کہ وہ بڑی ہوکر کیا بننا چاہتی ہیں؟ ان میں سے ایک لڑکی نے کہا کہ وہ آرکیٹیکٹ بننا چاہتی ہے۔ میں نے اس سے پوچھا کہ وہ آرکیٹیکٹ کیوں بننا چاہتی ہے؟ اس نے جواب دیا کہ جب وہ شام سے یہاں کے لیے روانہ ہورہی تھی، اس دوران اس نے صرف تباہی اور تباہی دیکھی ہے۔ اس لیے وہ واپس جاکر دوبارہ ان مکانات کو بنانا چاہتی ہے جو شام کی جنگ میں میں ڈھائے گئے ہیں۔
ملالہ یوسف زئی سب سے کم عمر یعنی 17 برس کی عمر میں نوبل کا امن انعام حاصل کرنے والی خاتون ہیں۔ انہوں نے 11 سال کی عمر میں لڑکیوں کی برابری کے لیے آواز بلند کی تھی۔ انہوں نے طالبان کی طرف سے لڑکیوں پر سکول جانے پر پابندی کے خلاف آواز بلند کی تھی۔