ذرائع:
بیلگاوی:کرناٹک کےچیف منسٹر سدارامیا نے مہاراشٹر حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کرناٹک کی سرحدوں میں مداخلت نہ کریں۔چہارشنبہ کے روز، انہوں نے بیلگاوی ضلع کے بیل ہونگل تعلقہ ملٹری اسکول میں مجاہدآزادی سنگولی رائنا کے مجسمہ کی نقاب کشائی کے پروگرام کاآغازکیا۔ انہوں نے اس معاملے کے تعلق سے ناراضگی کا اظہار کیا کہ مہاراشٹر حکومت کرناٹک سے متصل 865 گاؤں میں ہیلتھ انشورنس اسکیم کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملٹری اسکول میں، 65 فیصد سیٹیں کنڑاعوام کو اور 35 فیصد دوسروں کومختص کی گئیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہاں پرمعیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں میں حب الوطنی کا جذبہ بھی بیدار ہو گا۔ سنگولی رائینا کی یاد میں حکومت 110 ایکڑ پر راک پارک اور میوزیم بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ لوک سبھا انتخابات میں سب سے زیادہ سیٹیں جیتتے ہیں تو پارٹی فیصلہ کرے گی کہ کون پانچ سال تک چیف منسٹر بنے گا۔سدرامیانے کہاکہ سنگولی رائنا وہ رہنما تھے جنہوں نے انگریزوں کے خلاف جنگ لڑی تھی اور ملک کو آزادی دلانے کا سہرا
کانگریس کو جاتا ہے۔
چیف منسٹر نے بی جے پی پر ملک کے لئے کچھ نہیں کرنے کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ رائنا کو ہمارے ہی لوگوں نے انگریزوں کے حوالے کیا تھا۔ ملک کے حقیقی محب وطن وہ لوگ ہیں جو لوگوں سے محبت کرتے ہیں۔ آج بی جے پی کو ذاتوں اور مذاہب کے درمیان تصادم بھڑکانے پر تنقیدوؑ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بساونا اور امبیڈکر کا ماننا تھا کہ ذات پات، مذہب اور رنگ ونسل سے قطع نظر سب برابر ہیں۔ انسانوں کو نفرت چھوڑناچاہے۔ آج مساجد کو تباہ کرنے کا مشورہ دینے والےموجود ہیں۔اور وہ معاشرے میں سماجی، معاشی اور تعلیمی میدانوں میں برتری حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی پانچ ضمانتوں سے سب کو فائدہ ہوا ہے۔ اپوزیشن کے الزامات فطری ہیں۔ ان کا فرض ہے کہ لوگوں کو بغیر گنتی کے مفت سکیمیں فراہم کریں۔اس پروگرام میں سوامی جی گرولنگا شیواچاریہ، مڑی وال راجایوگیندرا، نرنجنانند پوری،ریاستی وزرا ستیش جارکی ہولی، شیوراج تنگڑی، بیرتھی سریش،رکن قانون ساز کونسل میٹھی، اشوک پٹنشیٹی، سابق ایم ایل ایز ریوننا، انجلی نمبالکر اور پرکاش ہکیری موجود تھے۔