ممبئی۔ کچھ دلت تنظیموں کے مہاراشٹر بند کے اعلان کی وجہ سے ریاست میں کئی مقامات پر زندگی متاثر ہوئی ہے۔ ان تنظیموں نے پونے کے بھیما كورےگاؤں میں نسلی تشدد کے خلاف بند کا اعلان کیا ہے۔ بند کو دیکھتے ہوئے سیکورٹی کے وسیع پیمانہ پر انتظامات کئے گئے ہیں۔ کئی علاقوں میں احتیاطا دفعہ 144 لگا دی گئی ہے۔
بند کے دوران ٹریفک میں ہونے والی دقتوں کو دیکھتے ہوئے ڈبہ والوں نے آج اپنی خدمات روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’ڈبہ والا‘ تنظیم کے سربراہ سبھاش تالیكر نے کہا کہ بند کی وجہ سے ٹفن صحیح وقت پر پہنچانے میں ہونے والی دقتوں کو دیکھتے ہوئے اپنی خدمات کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قابل غور ہے کہ 200 سال پہلے انگریزوں نے 500 دلت فوجیوں کی مدد سے پیشوا کے 28 ہزار فوجیوں کو شکست دی تھی۔ اسی کی یاد میں یہاں ’شوریہ دیوس‘ منایا جاتا ہے۔
دلت تنظیموں کے مہاراشٹر بند کے اعلان کی وجہ سے ریاست میں کئی مقامات پر زندگی متاثر ہوئی ہے۔ مراٹھواڑہ علاقے کی بہت سی دلت تنظیموں نے بھی
ریاست بند کا اعلان کیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے احتیاطا بس خدمات کو روکنے کی وجہ سے مہاراشٹر روڈویز ٹرانسپورٹ کارپوریشن ( ایم ایس آر ٹی سی ) ڈپو خالی ہیں۔
دلت تنظیموں کے مہاراشٹر بند کے اعلان کی وجہ سے ریاست میں کئی مقامات پر زندگی متاثر ہوئی ہے۔ دلت تنظیموں کے مہاراشٹر بند کے اعلان کی وجہ سے ریاست میں کئی مقامات پر زندگی متاثر ہوئی ہے۔
ایم ایس آر ٹی سی کے ذرائع نے بتایا کہ مظاہرین نے مراٹھواڑہ علاقے کے آٹھ اضلاع میں کم از کم 144 بسوں کو نقصان پہنچایا ہے جن میں 26 بسیں اورنگ آباد ڈپو کی ہیں۔ دنیا کے مشہور اجنتا اور ایلور غاروں کے دیدار کے لئے آئے سیاح یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں زیادہ تر سیاح جاپان کے ہیں۔ تمام دکانیں، اسکولوں اور کاروباری اداروں کو احتیاطا بند کیا گیا ہے۔ بائیں بازوکی تنظیموں نے بند کی حمایت کی ہے۔ اورنگ آباد شہر میں دفعہ 144 لگائی گئی ہے اور سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔