سا گر ، 22 اگست (یو این آئی ) مدھیہ پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل کا نگر میں صدر ملکار جن کھڑگے نے ریاستی حکومت پر ناجائز حکومت کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ ریاست میں صرف کانگریس کی حکومت ہی ترقی لا سکتی ہے اور اگر کانگریس حکومت بنی تو ہر طبقے کی ترقی کے لئے ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔ مسٹر کھڑگے نے یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ جو کہتے ہیں وہ کر کے دکھاتے ہیں، اسی لیے ان کے نام کے پیچھے ناتھ ہے۔ ناتھ کا مطلب سنت ہوتا ہے۔
گزشتہ دنوں ضلع ساگر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ سنت روی داس مندر کی بھومی پو جن تقریب پر حملہ بولتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو سنت روید اس الیکشن کے وقت ہی یاد آتے ہیں۔ بی جے پی کا مقصد سنت روید اس کا مندر بنانا نہیں تھا بلکہ ووٹ حاصل کرنا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم یہی کرتے
ہیں، یہاں بھی انہوں نے یہی کیا۔
اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت بننے کے بعد سنت روی داس کے نام پر یونیورسٹی بنائی جائے گی۔ بی جے پی پر مینڈیٹ کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ کانگریس نے مدھیہ پردیش جیت لیا تھا، لیکن بی جے پی نے لوگوں کو پیسے دے کر خرید کر مدھیہ پردیش چھین لیا۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کی حکومت 'ناجائز حکومت ' ہے۔ اس سلسلے میں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹر مودی اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان ہمیشہ کا نگریس کے لیے بازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کا نگر میں نے 70 سالوں میں آئین اور جمہوریت کو بچایا، اسی وجہ سے مسٹر مودی آج وزیر اعظم بن سکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے منی پور اور کرناٹک میں بھی مدھیہ پردیش کی طرز پر حکومتیں بنائیں۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ ایسے لوگوں کو دور رکھنے کے لیے مسٹر کمل ناتھ کی طاقت بننا ہو گا۔