بھوپال : مدھیہ پردیش کے ضلع شیوپوری کے کولارس اور ضلع اشوک نگر کے مونگا والی اسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخابات کے لئے آج صبح آٹھ بجے سے سخت انتظامات کے درمیان ووٹنگ شروع ہوگئی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ان دونوں اضلاع میں شام پانچ بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔ کولارس میں 311 پولنگ اسٹیشنوں پر ایک لاکھ 13 ہزار سے زائد خواتین سمیت کل دو لاکھ 44 ہزار 456 ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ کولارس میں 22 امیدوار وں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا
۔ اس کے علاو موگاولی میں 264 پولنگ مراکز پر88 ہزار سے زائد خواتین سمیت کل ایک لاکھ 91 ہزار نو ووٹر 13 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ دونوں مقامات پر ووٹرویریفائیڈ پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی ٹی) مشینوں کا استعمال ہورہا ہے۔ دونوں علاقوں کے لئے 575 پولنگ مراکز کے لئے 3 ہزار سے زائد پولنگ افسران تعینات کئے گئے ہیں۔ کولارس میں سینٹرل پیرا ملٹری فورس دستے کی 10 کمپنیاں پولنگ والے مراکز میں تعینات کی گئی ہیں۔ جبکہ مونگاولی میں 8 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔
مدھیہ پردیش
ضمنی انتخابات : کولارس اور مونگاولی میں سخت سیکورٹی کے درمیان ووٹنگ شروع
کولارس میں اہم مقابلہ بی جے پی کے امیدوار دیویندر جین اور کانگریس امیدوار مہندر سنگھ یادو کے درمیان ہے۔ وہیں مونگاولی میں بی جے پی نے بائی صاحب یادو اور کانگریس نے بجیندر سنگھ یادو پر داؤ لگایا ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کولاراس سے کانگریس کے رام سنگھ یادو اور مونگاولی سے پارٹی کے ہی مہندر سنگھ کالوکھیڑا نے جیت حاصل کی تھی۔ دونوں کے انتقال کی وجہ سے یہ ضمنی چناؤ ہورہے ہیں۔
ان دونوں سیٹوں پر واپسی کے لئے جہاں ایک جانب کانگریس نے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا ہے، وہیں بی جے پی نےبھی آئندہ اسمبلی انتخابات کے پہلے ان سیٹوں پر قبضہ کرنے کو اپنا وقار بنا لیا ہے۔ ان ضمنی انتخابات میں وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان اور کانگریس کے سینئر لیڈر جوتیرادتیہ سندھیا کا وقار داؤ پر لگا ہوا ہے۔ گوالیار کی ان دونوں سیٹوں پر پرچار کی کمان کانگریس کی جانب سے شروع سے ہی مسٹر سندھیا نے اور بی جے پی کی جانب سے خود وزیراعلی مسٹر چوہان نے سنبھالی ہوئی تھی۔