فیض آباد : سینٹرل شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کے مدارس کے تعلق دئے گئے متنازع بیان کی فیض آباد کے ہندو اور مسلم مذہبی رہنماوں نے شدید تنقید کی ہے۔ ناکا ہنومان گڑھی کے مہنت رام داس نے وسیم رضوی کے بیان کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی کو مدارس پر اس طرح کے بیانات نہیں دینے چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ مدارس میں بھی اچھی تعلیم ہوتی ہے۔ مدرسوں سے بھی اچھے افسران ، اچھے انجینئر اور لیڈران نکل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبد الکلام نے بھی وہیں تعلیم حاصل کی تھی ۔ ساتھ ہی ساتھ مہنت رام داس نے شدت پسند عناصر کی بھی شدید مخالفت
کی۔
دوسری طرف مولانا سمیر حیدر نے کہا کہ لگتا ہے کہ وسیم رضوی نے مدرسہ سے تعلیم نہیں حاصل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی مدرسہ جاکر تعلیم کا جائزہ لیں ، پھر اس طرح کا بیان دیں ۔ مولانا نے کہا کہ سیاسی فائدے کیلئے وسیم رضوی اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں ، جو قابل مذمت ہے۔
خیال رہے کہ منگل کو شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے مدارس پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر مدرسہ تعلیم کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوںنے سبھی مدارس کو سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای نصاب سے جوڑنے کی بھی بات کہی تھی۔