حیدرآباد/3جولائی(ایجنسی) نائب صدر وینکیانائیڈو نے اس خواہش کا اظہارکیاہے کہ کسانوں کی پیداوار کو ملک میں کسی بھی حصے میں فروخت کیاجاناچاہیے۔
حیدرآبادمیں واقع سنٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار ڈیری لینڈ اگریکلچرل(سی آرآئی ڈی اے) میں سائنسدانوں، ماہرین زراعت، اور کسانوں کے ایک پروگرام سے آج خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسی ہمہ مقصدی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے جس کے ذریعہ زراعت کو مزید بہتر اور قابل نفع بنایاجاسکے۔ جب کہ زرعی سرگرمیوں سے دوسرے پیشوں سے وابستہ افراد بھی استفادہ کرسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ زراعت ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ جب تک اس شعبہ میں تسلسل کے ساتھ کام نہیں
کیاگیا، ملک کی پیش رفت ٹھوس انداز میں جاری نہیں رہ سکتی۔ نائیڈو کے مطابق وقت کا تقاضہ ہے کہ زراعت کو قابل نفع اورمستحکم بنایاجائے اور شرح ترقی میں مسلسل اضافہ پر توجہ دی جائے۔
نائب صدرنے کہا کہ موسم کی خرابی ، شدید بارش اور خشک سالی جیسے حالات کی بناء پر زراعت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ غیر یقینی صورتحال کی بناء پر کسان قرضوں کے بوجھ تلے دب جاتے ہیں۔ اور خودکشی جیسے اقدام کے بارے میں سوچنے پرمجبور ہوتے ہیں۔
نائب صدرنے اس سلسلے میں پائے جانے والے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعہ نہ صرف زراعت کی صورتحال بہتر ہوگی بلکہ کسانو ں کے حالت بھی مستحکم ہوں گے۔ اس پروگرام میں مختلف زرعی سائنسدانوں اور محکمہ زراعت کے عہدیداروں نے شرکت کی۔