نئی دہلی ، 26 جولائی (یو این آئی) پیگاسس جاسوسی ، مہنگائی اور کسانوں کے معاملوں پر لوک سبھا میں حزب اختلاف کے ممبروں کی طرف سے زبردست ہنگامہ آرائی کے سبب ایوان کو پیر کو دن بھر کے لئے ملتوی کردیا گیا تین التواء کے بعد کانگریس ، ترنمول کانگریس ، بائیں اور کچھ دوسری اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایک بار پھر پریزائیڈنگ آفیسر رما دیوی کے پوڈیم کے سامنے آئے جیسے ہی ایوان کی کارروائی 3 بجے شروع ہوئی تو چوتھی بار نعرے بازی کرنے لگے۔
شوروغل کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے فیکٹرس ریگولیشن (ترمیمی) بل 2020 پر غوروفکر اور پاس کرنے کے لئے ایوان کے سامنے پیش کیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے شور مچانے والے اپوزیشن اراکین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ "ایوان کی کارروائی عوامی
رقم سے چلتی ہے ، لہذا ایوان کا ہر منٹ قیمتی ہوتا ہے۔ برائے مہربانی ایوان کا اہم وقت ضائع نہ کریں۔ اس اہم بل پر بحث میں حصہ لیں۔ "
محترمہ دیوی نے ہنگامہ کررہے اراکین کو اپنی نشستوں پر واپس جانے کی بھی تاکید کی اور کہا کہ آپ عوام کی نمائندہ ہیں ، براہ کرم اس مباحثے میں حصہ لیں۔
حزب اختلاف کے ممبروں کی شور و غل کے دوران محترمہ دیوی نے فیکٹر ریگولیشن (ترمیمی) 2020 اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ بل 2021 کو بغیر کسی بحث کے منظور کرلیا۔
اس کے بعد بھی حزب اختلاف کی جماعتوں کے اراکین نے ایوان میں ہنگامہ جاری رکھا اور کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ بڑھتے ہوئے شوروغل کو دیکھ کر محترمہ دیوی نے منگل کی صبح 11 بجے تک ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔