کرناٹک۔کرناٹک میں وزیر اعلی سدارمیا نے لنگایت کمیونٹی کو الگ مذہب کا درجہ دئے جانے کی سفارش منظور کر لی ہے۔ریاستی حکومت نے لنگایتوں کی ایک طویل وقت سے چلی آ رہی اس مناگ پر غوروخوض کیلئے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس ناگا موہن داس کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل کی تھی۔اس تشکیل نے لنگایت کمیونٹی کیلئے الگ مذہب کے ساتھ اقلیتی درجے کی سفارش کی تھی۔جسے کابینہ کی جانب سے اب منظوری مل گئی ہے۔
اب یہ سفارش بی جے پی پالیسی مرکز کے پاس بھیجی جائے گی۔جسے سیاسی طور سے بیحد حساس مانے جانے والے اس معاملے پر آخر ی فیصلہ کرناہوگا۔
کرناٹک:سدارمیا نے لنگایتوں کے لئے الگ مذہب کے درجہ کو دی منظوری،مرکز کے پالے میں ڈالی گیند
کابینہ کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں
آبی وسائل کے وزیر اور لنگایت لیڈر ایم بی پاٹل نے کہا،'ہماری لڑائی آج کسی نتیجے پر پہنچی ہے۔ہم ہمیشہ سے ہی اس بات پر قائم رہے ہیںکہ لنگایت ہندو مذہب سے نہیں ہے۔امید ہیکہ مرکز اب ہماری مانگ مان لے گی'۔
لنگایتوں کو الگ مذہب کا درجہ دئے جانے کی مانگ آر ایس ایس پہلے ہی ہندو مذہب کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے خارج کرتا رہا ہے۔
در اصل ریاست میں لنگایت کمیونٹی کافی مؤثر مانا جاتا ہے اور طویل وقت سے اس کا جھکاؤ بی جے پی کی جانب دیکھا جا رہا تھا۔ ریاست کے سابق وزیر اعلی اور بی جے پی کے موجودہ سی ایم امیدوار بی ایس یدے رپا اسی کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ایسے میں اس سال اپریل ۔مئی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لحاظ سے سی ایم کا یہ فیصلہ کافی اہم ہے ماناجا رہا ہے۔