نئی دہلی، 8 اکتوبر (یو این آئی) ملک کی عدالت عظمیٰ نے لکھیم پور کھیری قتل عام معاملہ میں پیر کو ایک بار پھر اتر پردیش حکومت کو پھٹکار لگائی اور کہا کہ وہ اب تک کی تحقیقات سے مطمئن نہیں ہے اور وہ چارج شیٹ داخل ہونے تک ہائی کورٹ کے رٹائرڈ جج کی نگرانی میں انکوائری کروانا چاہتی ہے۔
چیف جسٹس این وی رمن ، جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی کی ڈویژن بنچ نے پی آئی ایل کی سماعت کرتے ہوئے حکومت کی ایس آئی ٹی جانچ کو ’ڈھیلا ڈھالا‘ قرار دیا اور کہا کہ پہلی نظر سے
ایسا لگتا ہے کہ ملزمین کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
عدالت عظمیٰ نے سماعت کے دوران کئی سوالات اٹھائے اور کہا کہ اتر پردیش حکومت کی طرف سے جانچ توقع کے مطابق نہیں ہے۔ حکومت کی طرف سے پیش کی گئی پیش رفت رپورٹ میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کی معلومات کے علاوہ اس معاملے میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بنچ نے پوچھا کہ کلیدی ملزم آشیش کے علاوہ دیگر ملزمین کے موبائل فون کیوں ضبط نہیں کئے گئے۔ انہوں نے دیگر ملزمان کے موبائل فون ضبط نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔