ذرائع:
معلوم ہوا ہے کہ برطانوی وزیر آعظم لز ٹرس نے مناسب اقتصادی پالیسی پر عمل درآمد میں ناکامی کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس پر وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ انہوں نے چارج سنبھالنے کے 45 دنوں کے اندر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ لیکن وزیر کے ٹی آر نے ہندوستانی وزیر آعظم پر ملک کو برباد کرنے کا الزام لگایا۔ اورانہوں نے کہا کہ وزیر آعظم مودی کے دور حکومت میں ملک بہت بری حالت میں پہنچ گیا ہے۔ بیروزگاری گزشتہ 30 سالوں میں سب سے زیادہ ہے، مہنگائی بھی گزشتہ 45 سالوں کےمقابلہ سب سے زیادہ ہوگئ ہے ۔ اور کہا کہ ہمارے ہاں ایندھن کی قیمتیں دنیا میں سب سے
زیادہ ہیں، ہندوستان میں امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں بدترین کمی آئی ہے۔
کارنیل یونیورسٹی کے معاشیات کے پروفیسر کوشک بابو نے بھی ہندوستان میں معاشی ترقی پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر کے ٹی آر نے پروفیسر کوشک کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں مہنگائی قدرے زیادہ ہے، نوجوانوں میں بے روزگاری زیادہ ہے اور روپے کی قدر میں بھی چونکا دینے والے انداز میں گراوٹ آئی ہے۔ کوشک نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اس طرح کے مسائل ہندوستان کو جو چند سال پہلے تک دنیا میں سب سے آگے تھا، تلخ کر دیں گے۔ پروفیسر کوشک نے کہا کہ ان مسائل کی بہت سی وجوہات ہیں، لیکن تقسیم کرو اور حکومت کرو کی سیاست ان مسائل کو بڑا بنا رہی ہے۔