نئی دہلی، 25 جولائی (یواین آئی) صدر رام ناتھ کووند کے میعادکار کے تیسرے سال کا ایک تہائی حصہ بھلے ہی کورونا وبا کی زد میں رہا، لیکن ان کی سرگرمی میں زیادہ فرق نہیں آیا اور انہوں نے تکنیک کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر اپنی ذمہ داریاں ادا کیں۔
کورونا وبا سے جنگ میں مسٹر کووند بھی ملک کی عوام سے سرگرمی کے ساتھ جڑے رہے۔ انہوں نے کووڈ۔19 انفیکشن سے نمٹنے میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کی کوششوں کو اور مستحکم کرنے کے لئے سبھی ریاستوں کے گورنروں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے لفٹننٹ گورنروں سے دو مرتبہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ کی۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے پی ایم کیئرس فنڈ میں اپنے ایک مہینے کی تنخواہ بھی عطیہ کیا۔
مسٹر کووند نے ایک سال کے لئے اپنی تنخواہ کا تیس فیصد چھوڑنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے صدارتی سکریٹریٹ میں مختلف مدوں میں تخفیف کا فیصلہ کرکے کووڈ۔19
کی لڑائی میں حکومت کو ہر ممکن مدد کرنے کی ایک مثال پیش کی ہے۔
مسٹر کووند نے 25 جولائی 2017 کو عہدہ سنبھالا تھا۔ ان کے معیاد کار کے تین سال مکمل ہوچکے ہیں۔ پورے سال وزیٹروں سے گلزار رہنے و الے راشٹرپتی بھون پر کورونا کا اثر پڑا ہے اور فی الحال وہاں ضروری وجوہات سے آنے والوں کو چھوڑ کر وزیٹروں کے داخلے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ اس کے باوجود اپنے معیادکار کے تیسرے سال میں صدر نے فوجیوں سے لے کر سائنسدانوں اورکسانوں سے لے کر فائر بریگیڈ کے اہلکاروں تک روزانہ بیس لوگوں سے ملاقات کی۔ اس معیادکار میں انہوں نے راشٹرپتی بھون اور ریاستوں کے دورے کے دوران 6991 لوگوں سے ون ٹو ون ملاقات کی۔
اپنے میعادکار کے تیسرے سال میں مسٹر کووند نے مرکزی حکومت کے 48 اور ریاستوں کے 22 اراکین اسمبلی پر اپنی مہر لگائی جبکہ تیرہ آرڈی ننس تجاویز کو بھی منظوری دی۔ انہوں نے گیارہ گورنروں کو مقرر بھی کیا۔