احمد آباد میں 29 واں بین الاقوامی پتنگ بازی فیسٹیول منعقد ہوا۔ اس فیسٹیول میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور آسمان رنگ برنگی پتنگوں سے سج گیا۔
اس فیسٹویل میں پاکستان میں قید کلبھوشن یادو کی تصویر والی پتنگ بھی اُڑائی گئی اور پاکستان سے انھیں رہا کرنے کی اپیل کی گئی۔
فیسٹویل میں گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپا نے بھی پتنگ بازی کی۔
اس فیسٹویل میں دنیا کے44 ممالک سے تعلق رکھنے والے پتنگ بازوں نے حصہ لیا اور رنگ برنگی پتنگیں اُڑائیں۔
انڈیا کی 20 مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے پتنگ بازی میں حصہ لیا۔
پتنگ بازی کے اس فیسٹویل میں چھوٹی بڑی ہر سائز کی خوبصورت پتنگیں اُڑائی گئیں۔
فیسٹویل میں شریک پتنگ سازوں نے
منفرد قسم کی پتنگیں متعارف کرائیں جنھیں دیکھ کر ناظرین بہت حیران اور محظوظ ہوئے۔
پتنگ بازی میں دلچسپی رکھنے والے تمام عمر کےافراد نے اس فیسٹویل میں شرکت کی۔انڈونیشیا سے آنے والی سرگیوٹو نے احمد آباد کے سکول کے بچوں کے ساتھ سیلفی لی۔
پتنگ کو اڑانے کے لیے ڈور کو ایک خاص مادے سے تیار کیا جاتا ہے۔ یہ مادہ اتنا تیز ہوتا ہے کہ اگر آپ احتیاط نہیں کرتے تو اس سے آپ کا ہاتھ بھی کٹ سکتا ہے۔
لوگ امرتسر لوہری فیسٹویل میں شرکت کے لیے شاپنگ کرتے ہیں جو کہ انڈیا کے شہر پنجاب میں ہر سال 13 جنوری کو منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر پتنگوں کی مانگ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
پنجاب میں گذشتہ سال لوہری فیسٹیویلکے موقع پر سکول کی طلبہ کو پتنگ بازی سے منسوب روایتی لباس پہنائے گئے۔