نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے آج کہا کہ کوئی بالغ لڑکی یا لڑکا اپنی خواہش سے کسی بھی شخص سے شادی کر سکتی/سکتا ہے اور کھاپ پنچایت اس میں کوئی دخل نہیں دے سکتی۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم كھانولكر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے محبت کی شادی کرنے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں پر کھاپ پنچایتوں طرف سے کیے جانے والے مظالم پر لگام لگا پانے میں ناکام رہنے پر مرکزی حکومت کو پھٹکار بھی لگائی۔
جسٹس مشرا نے کہا’’کوئی بھی بالغ لڑکی یا لڑکا
اپنی پسند کے کسی بھی شخص سے شادی کر سکتی /سکتا ہے۔ کھاپ پنچایت اس پر سوال نہیں کھڑا کر سکتی‘‘۔ عدالت نے بین برادری شادی کرنے والے عاشق جوڑوں کے خلاف کھاپ پنچایتیں یا ایسی کسی تنظیم کی جانب سے کی گئی ظلم و زیادتی کو مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیا۔
کھاپ پنچایتوں کے خلاف اس کی کارروائیوں پر انتباہ دیتے ہوئے عدالت نے کہا ’’ اگر مرکزی حکومت کھاپ پنچایتوں کو محدود کرنے کی سمت میں قدم نہیں اٹھاتی تو عدالت اس میں مداخلت کرے گی‘‘۔