ڈھاکہ 20 نومبر (یو این آئی) بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی صدر اور بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کی اچانک طبیعت خراب ہونے اورعلاج کے لیے انہیں بیرون ملک لے جانے کے مطالبے کے تعلق سے پارٹی اراکین پارلیمنٹ کے استعفیٰ دئے جانے کی وارننگ سے ملک کی سیاست کاپاراگرم ہو گیا ہے۔ .
بدعنوانی کے الزام میں جیل کی سزا کاٹ رہیں محترمہ ضیاء اس وقت بیمار ہیں اور دارالحکومت ڈھاکہ کے ایور کیئر اسپتال میں داخل ہیں۔ ان کے چھوٹے بھائی شمیم اسکندر نے انہیں بہتر علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنے کی اپیل کی ہے۔
بی این پی کے جنرل سیکرٹری مرزا فخر الاسلام عالمگیر
نے کہا ہے کہ محترمہ ضیاء موت کے دہانے پر ہیں۔ انہوں نے حکومت سے سابق وزیراعظم کو بہتر علاج کے لیے فوری طور پر بیرون ملک لے جانے کی اجازت دینے کی التجا کی ہے۔ اس کے علاوہ اتحاد میں شامل 20 جماعتوں نے بھی یہ درخواست کی ہے۔
محترمہ ضیاء کو بیرون ملک نہ بھیجنے کی صورت میں استعفیٰ دینے کی دھمکی دینے والے اراکین اسمبلی نے کہا کہ بی این پی صدرکے ساتھ اگرکچھ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری حکومت کی ہوگی اوروہ پارلیمنٹ سے باہر آجائیں گے۔ ممبران پارلیمنٹ کا کہناہے کہ آرٹیکل 401 کے مطابق حکومت چاہے تو کسی کو رہا کرسکتی ہے یا اسے علاج کے لئے بیرون ملک بھیج سکتی ہے یا اس کی سزامعاف کی جاسکتی ہے۔