نئی دہلی 11 فروری (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (آپ) کی یکطرفہ انتخابی کامیابی کے بعد اروند کیجریوال مسلسل تیسری بار دہلی کے وزیر اعلی بننے جارہے ہیں۔ آپ 70 رکنی قانون ساز اسمبلی کی 46 نشستوں پر کامیابی حاصل کر چکی ہے اور 16 سیٹوں پر آگے ہے بھارتیہ جنتا پارٹی کو ابتک چھ سیٹوں پرکامیابی ملی ہے اور دو حلقوں میں اس کے امیدوار آگے چل رہے ہیں ۔ کانگریس کا ،جس نے دہلی میں لگاتار پندرہ سال حکومت کی تھی ،سرے سے کھاتہ ہی نہیں کھلا۔
مجموعی طور پر 672 امیدوار میدان میں تھے ، جن میں 593مرد اور79 خواتین شامل تھیں ۔ بظاہر تین طرفہ مقابلہ تھا لیکن وہ ایک گھوڑے کی دوڑ میں بدل گیا۔
الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق آپ کو مجموعی طور پر 53.65 فیصد اور بی جے پی کو 38.43 فیصد ووٹ ملے۔کانگریس کو 4.29 فیصد پر اکتفا کرنا پڑا۔ صرف 0.47 فیصد پر ووٹرزوں نے نوٹا کایعنی کسی کو ووٹٹ نہ دینے کا بٹن دبایا۔
دہلی کے ووٹروں نے سماجی سروکار سے دلچسپی، بہتر تعلیم ،طبی سہولیات ، مفت بجلی اور پانی کی فراہمی کے حق میں ووٹ دیا ۔ آپ نے انہی حوالوں سے ووٹروں سے رجوع کیا تھا۔بی جے پی شاہین باغ میں ترمیم شدہ شہریت ایکٹ، این سی آر اور این پی آر کے حوالے سے احتجاج کو غلط ٹھرانے میں بظاہر ناکام رہی۔کانگریس بھی آنجہانی شیلا ڈکشٹ کے پندرہ سالہ عہد کی واپسی کی ’’رونقوں‘‘ کی طرف ووٹروں کو رجھانے میں ناکام رہی۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے قومی دارالحکومت میں پارٹی کے صدر دفتر میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے عام آدمی
کی فتح کو ’’ ایک نئی قسم کی سیاست یعنی ترقی کی سیاست‘‘ کا نام دیا اور سستی بجلی ، محلہ کلینک اور سڑکیں مہیا کرنے کو بنیادی سرکاری ذمہ داری گردانا۔
مسٹر کیجریوال تیسری بار بر سر اقتدار آئے ہیں۔ قبل ازیں 2013 کے اسمبلی انتخابات میں ، بھارتیہ جنتا پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ اس نے 70 میں سے 32 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ واضح اکثریت حاصل نہ ہونے سے وہ حکومت بنانے میں ناکام رہی۔ دہلی کے اس وقت کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ نے اس موقع پر دوسری بڑی جماعت عام آدمی پارٹی (آپ)کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کیا۔آپ نے 28 دسمبر 2013 کو کانگریس کی بیرونی تائید سے ریاستی حکومت تشکیل دی۔
آپ کے رہنما اروند کیجریوال دہلی کے 7 ویں وزیر اعلی بن کر ابھرے۔ تاہم 14 فروری 2014 کو (49 دن کی حکمرانی کے بعد) انہوں نے دہلی اسمبلی میں جن لوک پال بل پیش کرنے میں اپنی حکومت کی ناکامی کی وجہ کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ انہیں اس محاذ پر ایوان میں دیگر سیاسی جماعتوں کی سخت مخالفت کا سامنا تھا۔
اس کے بعد دہلی تقریبا ایک سال تک صدر راج کے تحت رہا۔ بعد ازاں 4 نومبر 2014 کو دہلی کے اس وقت کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ نے دہلی اسمبلی کو تحلیل کرنے اور تازہ انتخابات کروانے کے لئے مرکزی کابینہ سے سفارش کی۔ 12 جنوری 2015 کو الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات 7 فروری 2015 کو کرانے کا اعلان کیا ۔ الیکشن کے جس کے نتائج کا اعلان 10 فروری 2015 کو سامنے آئے جس میں آپ کو 70 میں 67 سیٹوں پر کامیابی ملی۔ تین سیٹیں بی جے پی کو ملی تھیں۔