ذرائع:
عادل آباد: تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے کبھی بھی غریبوں کے لیے کام نہیں کیا بلکہ صرف اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ ان کے بیٹے کے ٹی راما راؤ کو ریاست کا وزیر اعلیٰ کیسے بنایا جائے، ان کے گزشتہ 10 سالوں میں، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو کہا۔
یہاں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے الزام لگایا کہ ریاست کی بی آر ایس حکومت نے قبائلیوں کے لیے ڈبل بیڈروم ہاؤسنگ جیسے انتخابی وعدوں کو پورا نہیں کیا۔
کے سی آر کا مقصد صرف اپنے بیٹے کو وزیراعلیٰ بنانا ہے۔ لیکن بی جے پی کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ عادل آباد کے ہر قبائلی کو تعلیم، روزگار اور کسانوں کو پانی بھی ملے،‘‘ شاہ نے کہا۔
"آپ کے پاس دو انتخاب ہیں۔ ایک کے سی آر حکومت ہے جو اپنے بیٹے اور بیٹی کے بارے میں سوچتی ہے اور دوسری طرف آپ کے پاس وزیر اعظم نریندر مودی ہیں جو دلتوں، غریبوں اور آدیواسیوں کا سوچتے ہیں۔
تلنگانہ کو ڈبل انجن والی حکومت کی ضرورت ہے۔ یعنی مرکز کے ساتھ
ساتھ ریاست میں بھی مودی حکومت ہو۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں بی جے پی تلنگانہ میں بظاہر 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بعد حکومت بنائے گی۔
شاہ نے الزام لگایا کہ کسانوں کی خودکشی اور خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم میں تلنگانہ نمبر ون بن گیا ہے۔
انہوں نے اپنے اس الزام کو بھی دہرایا کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے پاس کے سی آر کی کار کا ’اسٹیئرنگ‘ ہے جو کہ حکمراں بی آر ایس پارٹی کا انتخابی نشان ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کے سی آر حکومت مجلس کی ہدایت پر چلائی جارہی ہے۔
"کیا آپ چاہتے ہیں کہ تلنگانہ مجلس کی ہدایت پر چلے؟" شاہ نے عوام سے پوچھا اور ان سے اپیل کی کہ وہ کے سی آر حکومت کا تختہ الٹیں اور بی جے پی کی حکومت کو منتخب کریں۔
کانگریس حکومت نے پہلے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو گھسیٹا تھا۔ تاہم، پی ایم مودی نے مندر کی تعمیر کے لیے پہل کی اور مندر جنوری 2024 تک تیار ہو جائے گا، شاہ نے مزید کہا۔