پٹھان کوٹ/19جولائی(ایجنسی) عدالت عظمیٰ کی طرف سے فاسٹ ٹریک بنیادوں پر ٹرائل کی واضح ہدایات کے باوجود کٹھوعہ عصمت دری وقتل معاملہ کی ٹرائل کچھوے کی چال سے چل رہی ہے۔ ہرممکن کوشش کی جارہی ہے کہ جتنا ممکن ہوسکے ، اس ٹرائل میں تاخیر کی جائے۔ طوالت کو یقینی بنانے کے لئے ہر دن کوئی نئی عرضی پٹھان کوٹ ضلع عدالت کے سامنے پیش کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ 9 جون 2018کو باقاعدہ طور ٹرائل کا عمل شروع ہواتھا ۔1ماہ 10دن ٹرائل گزرجانے کے بعد کل 221میں سے 11گواہان کے بیانات قلمبند کئے
گئے اور ان کی جرح ہوئی ہے۔ اب تک ہوئے گواہان میں بچی کا والد بھی شامل ہے۔ ایک کیمسٹ جس سے ملزم نے بچی کو مبینہ طور بیہوش کرنے کے لئے دوا لی تھی، نے صاف انکار کر دیاتھا۔
کرائم برانچ کی طرف سے جوبھی گواہان پیش کئے جاتے ہیں، ان کی پیشگی اطلاع نہیں دی جارہی ، کیونکہ انہیں خطرہ لاحق ہوسکتا ہے لیکن صفائی وکلاء پیشگی اطلاع چاہتے ہیں۔ اس کے لئے پٹھان کوٹ عدالت میں صفائی وکلاء نے گزشتہ دنوں عرضی بھی دائر کی ، جس پرسرکاری وکیلوں نے شدید اعتراض ظاہر کرتے ہوئے بدھ کے روز پٹھان کوٹ سیشن کورٹ کوبتایا کہ اس سے گواہوں کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔