نئی دہلی،16ستمبر(ایجنسی)سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370کو ختم کئے جانےسے پیدا حالات سے متعلق مختلف عرضیوں کی پیر کو سماعت کرتےہوئے سینئر کانگریسی لیڈر غلام نبی آزاد اور یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس)میں علاج کرارہے مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر محمد یوسف تاریگامی کو اپنی آبائی ریاست جانے کی اجازت دےدی ہے۔
اس کے ساتھ ہی ،عدالت نے مرکزی حکومت کو یہ ہدایت دی کہ وہ ریاست میں حالات معمول پرلانے کےلئے ہرممکن کوشش کرے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی،جسٹس ایس اے بوبڑے اور جسٹس ایس عبدالنظیر کی بینچ نے سی پی ایم لیڈر سیتارام یچوری کی عرضی پر سماعت کے دوارن مسٹر تاریگامی کی طبیعت کےسلسلے میں معلوم کیا۔اس دوران مسٹر یچوری کے وکیل راجو رام چندرن نے عدالت کو مطلع کرایا کہ مسٹر تاریگامی کو کیوں حراست میں لیاگیا تھا
،اس بارے میں مرکز نے کوئی وجہ پیش نہیں کی ہے۔
گزشتہ دنوں مسٹر آزاد جب جموں و کشمیر گئےتھے تو انہیں ہوائی اڈے پر روک لیاگیا تھا اور انہیں واپس دہلی آنا پڑا تھا۔مسٹر یچوری بھی طویل عرصےسے علیل مسٹر تاریگامی کو دیکھنے کےلئے جموں و کشمیر گئےتھے لیکن انہیں بھی ہوائی اڈے پر روک لیاگیا تھا اور وہ واپس بھی آگئےتھے۔اس کے بعد سپریم کورٹ نے مسٹر یچوری کی عرضی پر انہیں مسٹر تاریگامی سے ملنے کی اجازت دی اور نظر بند مسٹر تاریگامی کو یہاں علاج کرانے کی اجازت دی۔
مسٹر رام چندرن نے عدالت کو بتایا کہ مسٹر تاریگامی کو جموں و کشمیر بھون سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے،جس کے بعد عدالت نے انہیں (مسٹر تاریگامی کو)جموں و کشمیر جانے کی اجازت دےدی۔
دراصل ،چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہ اکہ مسٹر تاریگامی کی جگہ کا پتہ چل گیا ہے ،ایسے میں سماعت کی جلدی کیا ہے۔؟