نئی دہلی: جموں و کشمیر میں قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) نے 12 مقامات پر چھاپے ماری ہے. بتایا جا رہا ہے کہ کشمیر وادی میں پتتھرباجو اور دہشت گردوں کو فنڈنگ کرنے کے الزام میں این آئی اے کی ٹیم نے چھاپہ ماری کی. بدھ کی صبح این آئی اے کی ٹیم نے سری نگر، هدواڑا اور بارہمولہ کے 12 ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی. جن لوگوں کے گھروں پر چھاپہ ماری کی جا رہی ہے ان میں کچھ کاروباری بھی ہیں. ساتھ ہی کچھ حوالہ کاروباری بھی ہیں. این آئی اے کی ٹیم کو انڈیا سرکار کی طرف سے حکم ہے کہ وہ دہشت گردی فنڈنگ روکنے کے لئے کارروائی جاری رکھے.
اس سے پہلے بھی ہو چکی ہے چھاپہ ماری: اسی سال مئی میں وادی میں بد امنی پھیلانے کے سلسلے میں این آئی اے نے کشمیر وادی میں 22 جگہ اور دہلی سمیت گڑگاؤں کے 8 جگہ پر چھاپہ ماری کی تھی. این آئی اے نے ابتدائی تفتیش کو ایف آئی آر میں تبدیل کر دیا اور اس کے بعد وادی کے کئی علیحدگی پسند رہنماؤں اور ان کے حامیوں کے ساتھ ساتھ حوالہ ڈیلر کے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی تھی.
این آئی اے کے مطابق دہلی کے آٹھ حوالہ ڈیلروں کے یہاں بھی چھاپہ مارا گیا. "سید علی شاہ گیلانی کے قریبی مانے جانے والے مےهرجددين كلول اور میر واعظ اومر فاروق کے قریبی شاہد الاسلام کے یہاں بھی تلاشی کی گئی.
اہلکار کے مطابق، علیحدگی پسند لیڈر نعیم خان، بیٹا کراتے کے یہاں بھی چھاپہ ماری کی گئی. "کچھ تاجروں جو حوالہ کاروبار میں ملوث پائے گئے ان کے
گھروں میں بھی تلاشیاں چلی."
این آئی اے کا کہنا ہے کہ ان تاجروں اور حوالہ کاروباریوں کو رشتہ بہت علیحدگی پسند لیڈروں سے ہے. "سونی پت میں دو جگہ اور دہلی کے بلمارن میں بھی چھاپے چلی ہے.
NIA نے اس ہفتے تین دن مسلسل علیحدگی پسند لیڈروں سے پوچھ گچھ کی تھی. ان سے پوچھ گچھ میں کچھ ایسی معلومات حاصل ہوئی تھی جن سے پتہ چلا تھا کہ وادی میں بدامنی پھیلانے کے لئے جس دہشت گردی فڈگ کے معاملے کی NIA تحقیقات کر رہی ہے اس میں بہت سے تاجروں کو بھی شامل ہے. NIA نے اپنی FIR میں لکھا ہے کہ پاکستان سے یہ پیسہ حوالہ کاروباریوں کے ذریعہ ان الگاوادي رہنماؤں تک پہنچاتا ہے اور یہ یکجا طریقے سے وادی میں تشدد کرواتے ہیں.
گزشتہ ایک سال سے وادی میں بہت سے اسکول، سرکاری دفتر اور پولیس اسٹیشن جلائے گئے ہیں. کئی پولیس اسٹیشن سے ہتھیار بھی لوٹے گئے ہیں. NIA ایسی 150 FIR کا مطالعہ کر رہی ہے.
ن کا دعوی ہے کہ سرچ آپریشن کے دوران علیحدگی پسند رہنماؤں اور ان کے حامیوں کے ساتھ ساتھ حوالہ کاروباریوں کے یہاں سے ایک کروڑ روپے برآمد ہوا ہے. حکام نے کہا کہ ہم لوگ ان جائیداد کے کاغذات سے لے کر گمنام جائیداد اور بینک اکاونٹس کی ڈٹیل کے بارے میں بھی ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں. "
انہوں نے بتایا کہ وادی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا ایک نمونہ ہے اس نےٹورك کی لگائے تک پہنچنے کے لائٹ تے کروائی کی جا رہی ہے.