سری نگر۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں پیر کے روز جنگجوؤں کی طرف سے پولیس تھانہ ترال پر گرینیڈ حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں پولیس تھانے میں مقید ایک جنگجو ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنگجوؤں نے پیر کو دوپہر کے وقت پولیس تھانہ میں مقید جنگجو مشتاق احمد چوپان کو فرار ہونے کا موقع فراہم کرنے کے لئے ہینڈ گرینیڈ پھینکا۔ انہوں نے بتایا کہ اس گرینیڈ کے حملے سے جنگجو مشتاق احمد موقع پر ہی ہلاک جبکہ اس کی ہتھکڑی کی زنجیر تھامنے والا ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ زخمی پولیس اہلکار کو علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال لے جایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ علاقہ کو
محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ اس دوران ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’جنگجو مشتاق احمد چوپان پولیس تھانہ ترال سے فرار ہونے کے دوران گرینیڈ کی زد میں آکر جاں بحق ہوگیا‘۔
جنگجو مشتاق احمد کو 7 جنوری 2018 کو شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں دیگر دو افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ ضلع پلوامہ کے ترال کا رہنے والا تھا۔ اس دوران کشمیر زون پولیس نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’جنگجوؤں کی طرف سے پولیس تھانہ ترال پر گرینیڈ پھینکا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں ایک جنگجو ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے‘۔