نئی دہلی : سماجوادی پارٹی (ایس پی) نے اترپردیش میں کاس گنج فساد اور عام آدمی پارٹی نے دہلی میں سیلنگ کے معاملہ پر آج راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے وقفہ صفر نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی 12بجے تک ملتوی کردی گئی۔ صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ڈپٹی چیرمین پی جے کورئین نے ضروری کام نپٹانے کے بعد وقفہ صفر شروع کرنے کی کوشش کی تو سماجوادی پارٹی کے لیڈر رام گوپال یادو نے کہاکہ اترپردیش میں امن و قانون کی حالت مسلسل خراب ہورہی ہے ۔ ایک مخصوص فرقہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان کی حمایت میں ایس پی کے دیگر اراکین بھی کھڑے ہوگئے۔
اس درمیان عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے دہلی میں سیلنگ کا معاملہ اٹھایا اور چیرمین کی کی کرسی طرح طرف بڑھنے لگے۔ ان کے ساتھ عام آدمی پارٹی کے دو رکن نارائن داس گپتا اور سشیل گپتا بھی آگئے۔مسٹر کورئین نے ایس پی لیڈر کو ٹوکتے ہوئے کہاکہ اس معاملہ پر نوٹس نہیں دیا گیا ہے اس لئے پر بحث کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اسکے بعد ایس پی کے دیگر اراکین نعرے لگاتے ہوئے چیئرمین کی کرسی کے سامنے آگئے۔
ڈپٹی چیرمین نے اراکین سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ یہ وقفہ صفر کا وقت ہے۔
اس درمیان کانگریس کے کے وی پی رام چندر راو ایک کالا پوسٹر لیکر چیئرمین کی کرسی کے سامنے آکر خاموش کھڑے ہوگئے ، جس پر ’ہیلپ آندھراپردیش‘ لکھا ہوا تھا۔ مسٹر کورئین نے مسٹر راو سے واپس جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنا معاملہ بتانا چاہئے۔ انہوں نے ایوان میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد سے بھی مسٹر راو کو واپس بلانے کی اپیل کی ، لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔
دوسری طرف ایس پی کے اراکین ’دنگوں کی راج نیتی بندو کرو‘ اور عام آدمی پارٹی کے اراکین دہلی میں سیلنگ بند کرو کے نعرے لگاتے رہے۔ پارلیمانی امور کے وزیرمملکت وجے گوئل نے کہاکہ اپوزیشن کو ایوان کی کارروائی چلانے میں تعاون کرنا چاہئے۔ مسٹر کورئین اراکین سے بار بار پرسکون رہنے اور اپنی سیٹوں پر واپس جانے نیز وقفہ صفر چلنے دینے کی اپیل کرتے رہے لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوتے دیکھ انہوں نے ایوان کی کارروائی 12بجے تک ملتوی کردی۔