نئی دہلی/ اٹاری، 4 ستمبر(ایجنسی)ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرتارپور گلیارے کے سلسلے میں بات چیت میں بدھ کو تھوڑی پیش رفت ہوئی ہے اور دونوں فریق اس بات پر رضامند ہیں کہ یہ گلیارے پورے سال کھلے رہیں گے اور عقیدت مندوں کے لئے تنہایا گروپ میں یاترا کرنے کا متبادل کھلا رہے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ کچھ اہم مسائل کے سلسلے میں تنازع کی وجہ سے معاہدہ کو آخری شکل نہیں دی جاسکی۔ پاکستان گردوارہ کرتاپور صاحب کے یاترا کرنے کےلئے عقیدت مندوں سے سروس ٹیکس وصولنے پر بضد ہے جس پررضامندی نہیں ہوسکی۔
پاکستان میں گردوارہ احاطے میں ہندوستانی سفارت خانہ کے افسر اور پروٹوکول افسر کی موجودگی کی اجازت دینے کے سلسلے میں اجازت
دینے سے انکار کردیا ہے۔ ہندوستان نے پاکستان سے اس مسئلہ پر دوبارہ غور کرنے کو کہا ہے۔ دونوں ممالک عقیدت مندوں کی آمدورفت کے لئے محفوظ ماحول یقینی بنانے پر اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان نے پاکستان سے عقیدت مندوں کی سہولت کے لے ہر دن ان کے ساتھ ایک پروٹوکول افسر جانے کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔
واضح رہے کہ کرتار پور صاحب گلیارے سے متعلق رسمی بات چیت کے تیسرے دور کی بات بات چیت بدھ کو پنجاب کے اٹاری میں ہوئی۔ وزارت داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری کی قیادت میں بات چیت کے لئے پہنچنے والے ہندوستانی وفد نے وزارت خارجہ کے ڈائرکٹر جنرل(جنوبی ایشیا) کی قیادت میں آئے پاکستانی وفد کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔