نئی دہلی، 9 فروری (یو این آئی) وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے الزام لگایا ہے کہ کرناٹک کے اڈوپی سے شروع ہوا حجاب تنازعہ دراصل حجاب کی آڑ میں جہادی انتشار پھیلانے کی سازش ہے بدھ کو وی ایچ پی کے جوائنٹ جنرل سکریٹری ڈاکٹر سریندر جین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اڈوپی میں ہونے والے واقعہ کو حجاب جہاد کا نام دیتے ہوئے کہا کہ اڈوپی کے ایک اسکول میں چھ لڑکیوں کے اسکول کی مقررہ یونیفارم نہ پہننے پر ناجائز اصرار نے ایک چنگاری کی شکل لے لی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) جیسی سخت گیر تنظیمیں پورے
کرناٹک میں انتشار پھیلانے کی ایک بڑی سازش رچ رہی ہیں۔ باگل کوٹ جیسے کئی مقامات پر جہادیوں کی طرف سے پتھراؤ اس کا سیدھا ثبوت ہے۔
مسٹر جین نے بتایاکہ "جس تیزی کے ساتھ اسلامی دنیا اور ٹول کٹ گینگ نے اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ہندوستان میں انتشار پھیلانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتے۔ شاید وہ کرناٹک میں شاہین باغ کو دہرانا چاہتے ہیں۔ ان تمام انتشار پسند عناصر پر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کرناٹک حکومت کی چوکسی، ہندو سماج کی سرگرمی اور ملک کے باشعور شہری ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔