نئی دہلی، 17اپریل (ایجنسی) کانگریس نے نوٹوں کی منسوخی کے بعد پرانے نوٹوں کے غیرقانونی طریقہ سے بدلے جانے کا ایک اور انکشاف کرتے ہوئے آج دعوی کیا کہ اب ثابت ہوگیا ہے کہ نوٹوں کی منسوخی ملک کا سب سے بڑا گھپلہ ہے اور اس کے تعلق سے جو حقائق سامنے آرہے ہیں ان کی وسیع جانچ ہونی چاہئے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے یہاں پریس کانفرنس میں ایک اسٹنگ دکھایا اور دعوی کیا کہ گجرات میں بی جے پی دفتر سے ملی ہدایت کے بنیاد پر 31دسمبر 2016کے بعد 500اور 1000روپے کے پرانے نوٹوں کی کس طرح غیرقانونی طریقہ سے ادلا بدلی کی گئی تھی۔ اس کام میں بی جے پی کے لیڈروں کے ساتھ ساتھ بینک کے ریٹائرڈ افسر اور پولیس حکام بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسی اسٹنگ میں یہ
بھی انکشاف ہوا ہے کہ پرانے نوٹوں کی ادلا بدلی کے دوران گڑبڑی کرنے کے شبہ میں کابینی سکریٹریٹ میں تعینات ایک ملازم کو برخاست کیا گیا۔ یہ ملازم پانچ سال سے اپنی خدمات دے رہا تھا لیکن جون 2017کو اسے اچانک ملازمت سے ہٹایا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو بتانا چاہئے کہ اس ملازم کو کس بنیاد پر ہٹایا گیا اور کیا اسے ہٹانے سے پہلے وجہ بتاو نوٹس دیا گیا تھا۔ اگر نوٹس دیا گیا تھا تو اس میں کیا لکھا تھا، اس کا بھی انکشاف ہونا چاہئے۔
کانگریس کے لیڈر نے کہاکہ نوٹوں کی منسوخی کے بعد جو انکشافات ہوئے ہیں ان سے واضح ہے کہ پرانے نوٹوں کو غیرقانونی طریقہ سے بدلے جانے کا کام بی جے پی کے بڑے لیڈروں کے اشارے پر ہوا ہے۔ اسٹنگ میں بی جے پی دفتر میں تعینات ایک کارکن بی جے پی کے صدر امت شاہ کی تصویر لہراتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ ڈرنے کی بات نہیں ہے، سو ، دو سو یا پانچ سو کروڑ جتنے بھی ہیں سب بدلے جائیں گے اور کسی کا بال بھی بانکا نہیں ہوگا۔