نئی دہلی : سپریم کورٹ نے 2005 کے سہراب الدین شیخ تصادم معاملے کے مقدمے کی سماعت کرنے والے (ٹرائل) جج بی ایچ لویا کی مشتبہ حالت میں موت کے معاملے کی آزاد انہ جانچ کرانے کے متعلق عرضی کی سماعت پیر تک کے لئے ملتوی کردی ہے۔ مہاراشٹر کے صحافی بندھو راج سنبھاجی لونے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمی نے کہا کہ وہ آنجہانی جج کی پوسٹ مارٹم رپورٹ دیکھنا چاہتی ہے۔ عدالت نے مہارا شٹر حکومت سے پوسٹ مارٹم رپورٹ سونپنے کے لئے کہا ۔ عدالت نے کہا کہ یہ سنگین معاملہ ہے اور اس کی سماعت دوسرے فریق کے موقف کی سماعت کے بغیر نہیں کی جاسکتی۔ عدالت نے معاملے کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے 470اراکین نے چیف جسٹس کو خط لکھ کر سہراب الدین معاملے کی نچلی عدالت میں
سماعت کرنے والے سابق جج بی ایچ لویا کی موت کی جانچ کی مانگ کی تھی۔ یہ خط سپریم کورٹ کے ججوں اور بمبئی ہائی کورٹ کے کارگذار چیف جسٹس کو بھی بھیجے گئے ہیں۔بار ایسوسی ایشن نے مسٹر لویا کی مشتبہ موت کی جانچ سی بی آئی یا خصوصی جانچ ٹیم سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ ابھی تک اس معاملے کے سلسلے میں ایک فوجداری مقدمہ ممبئی ہائی کورٹ کے ناگپور بنچ میں داخل کی گئی ہے جب کہ بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل رام داس نے بھی چیف جسٹس کو خط لکھ کر معاملے کی عدالتی انکوائری کرانے کامطالبہ کیا ہے۔ سہراب الدین شیخ اور اس کی اہلیہ کوثر بی کی مبینہ تصادم میں ہلاکت سے متعلق معاملہ کو 2012 میں سپریم کورٹ کے حکم پر مہاراشٹر منتقل کردیا گیا تھا۔ مسٹر لویا نے اس معاملے کی سماعت کی تھی ۔ ان کی موت نومبر 2014 میں ہوگئی تھی۔