: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدر آباد 27 مئی (یو این آئی) قومی دارالحکومت میں انتظامی خدمات پر مرکز کے آرڈیننس کے خلاف حمایت حاصل کرنے کیلئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجر وال ay نے آج تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راو سے حیدر آباد میں ملاقات کی۔ ان کے ساتھ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان بھی موجود تھے۔ یہ ملاقات , وزیر اعلی کے کیمپ آفس پر گنتی بھون میں ہوئی۔ بعد ازاں کیجر وال اور مان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چندر شیکھر راو نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو چاہئے کہ وہ اس آرڈینینس سے دستبرداری اختیار کرے۔ یہ صور تحال ایمر جنسی سے بھی زیادہ بد ترین ہے۔ اندرا گاندھی نے بھی الہ آباد کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ایسا ہی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی بی آرایس عاپ کی اس معاملہ میں حمایت کرے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ بی جے پی اپنی آنکھیں کھولے گی اور اصلاحی اقدامات کرے گی۔ عاپ کی حکومت دہلی کے عوام کا خیال رکھ رہی ہے جبکہ مودی حکومت عوام کی توہین کر رہی ہے۔ مرکز کسی بھی عوامی منتخب حکومت کو کام کرنے نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت دہلی حکومت کو کام کرنے نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو زرعی قوانین کی طرح اس آرڈینینس سے دستبردار ہو نا چاہئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ا کی پارٹی آرڈینینس کے خلاف لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں آواز بلند کرے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز اپنی مرضی کے مطابق کام کر رہا ہے۔ دہلی میں بہترین اسکیمیں نافذ کی جار ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کو دہلی میں میٹر کی سیٹ حاصل کرنے سے روکنے کے لیے بہت سی سازشیں کی۔ ان پر الزام لگایا کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر دبلی کے میٹر کی سیٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیفٹینٹ گورنر کو دہلی میں لاکر ریاستی حکومت کو پریشان کر رہی ہے۔ کے سی آرنے کہا کہ جمہوری طور
پر منتخب ریاستی حکومتوں کو دھمکایا جارہا ہے اور انہیں کام کرنے نہیں دیا جارہا ہے۔ کئی ریاستوں میں، غیر بی جے پی حکومتیں کئی حوالوں سے پیچھے چل رہی ہیں۔ طرح طرح کے حملے کر کے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ مرکز بہت سے غلط کام کر رہا ہے۔ حال ہی میں دہلی میں دو عجیب و غریب واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔ عاپ بہت مقبول پارٹی ہے۔ یہ ملک اور دنیا کو معلوم ہے۔ ایک پارٹی جو کیجریوال کی قیادت میں سماجی تحریک کے ذریعے وجود میں آئی۔ اس نے ایک بار نہیں دو بار نہیں بلکہ تین بار شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ اس موقع پر کیجر وال نے کہا کہ یہ آرڈینس سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے طور پر وہ صحت کے سکریٹری کا تبادلہ بھی نہیں کر سکتے۔ 8 سال کی قانونی جدوجہد کے بعد دہلی حکومت کو انصاف ملا تاہم مرکز نے 8 دن میں ہی آرڈینس اس فیصلہ کے خلاف لایا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں اس مسئلہ پر چندر شیکھر راو سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے بی جے پی کے خلاف جد وجہد میں دہلی کے عوام کی حمایت پر وزیر اعلی تلنگانہ سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہلی کے عوام کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ جمہوریت کو خطرہ کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے وزیر اعلی بننے کے تین ماہ بعد ہی بی جے پی حکومت نے دہلی حکومت کے تمام اختیارات چھین لئے۔ پورے ملک کو عدالت عظمی کے فیصلہ کا پابند ہو نا چاہئے تاہم مودی ملک کی اعلی ترین عدالت کے فیصلہ کو نہیں مان رہے ہیں۔ یہ دہلی کے عوام کی توہین ہے۔ مودی کسی بھی غیر بی جے پی حکومت کو کام کرنے نہیں دے رہے ہیں۔ اگر کسی بھی ریاست میں بی جے پی کی حکومت نہیں بنتی ہے تو وہاں بر سر اقتدار پارٹی کے ارکان اسمبلی کو خریدا جاتا ہے اور گورنرس کے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے حکومت کو گرایا جاتا ہے تا کہ جمہوری طور پر منتخب حکومت کو ہر اساں کیا جاسکے۔ یہ ملک کے لئے خطر ناک صورتحال ہے۔