نئی دہلی: مرکز کی نریندرمودی حکومت نے اعلی تعلیم کے شعبہ میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے ملک کے 62تعلیمی اداروں کو زیادہ سے زیادہ خودمختاری فراہم کی ہے ۔فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر نے آج رات یہ اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اعلی تعلیم میں معیار کو فروغ دینے کے لئے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔
انھوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت اعلی تعلیمی اداروں کو مسلسل آٹونومی فراہم کرتی آرہی تھی اور اس سمت میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم )کو خودمختاری دی گئی تھی۔اب 62اعلی تعلیمی اداروں کو
زیادہ سے زیادہ خودمختاری دی گئی ہے ۔جنھیں نیک ایکریڈیشن میں 3اعشاریہ 26سے زیادہ گریڈ آئے ہیں ۔
پرکاش جاوڑیکر کا اعلان ، بی ایچ یو اور اے ایم یو سمیت 62 تعلیمی اداروں کو یو جی سی نے دی پوری آزادی
انھوں نے بتایا کہ ان میں پانچ سنٹرل یونیورسٹیاں ،21ریاستی یونیورسٹیاں ،26پرائیویٹ یونیورسٹیاں اور 10دیگرکالج شامل ہیں ۔جن پانچ سنٹرل یونیورسٹیون کو زیادہ خودمختاری دی گئی ہے ان میں جواہرلال نہرویونیورسٹی ،حیدرآباد یونیورسٹی ۔بی ایچ یو اور علی گڑھ مسلم یونیورٹی ,فارین اینڈ انگلش لینگویج انسٹی ٹیوٹ (تلنگانہ ) شامل ہیں ۔لیکن ان میں دہلی یونیورسٹی نہیں ہے ۔