سری نگر، 24 مئی (ایجنسی) وادی کشمیر میں 'انصار غزوۃ الہند' نامی جنگجو تنظیم کے بانی اور چیف کمانڈر ذاکر رشید بٹ عرف ذکر موسیٰ کی فورسز کے ساتھ تصادم میں ہلاکت کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔
انتظامیہ نے صورتحال کو بگڑنے سے بچانے کے لئے وادی بھر میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کے علاوہ گرمائی دارالحکومت سری نگر کے پائین شہر میں کرفیو جبکہ جنوبی کشمیر کے کچھ علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کردی ہیں۔ تعلیموں اداروں کو ہفتہ کے روز تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ریل حکام نے سول و پولیس انتظامیہ کی ایڈوائزری پر ریل خدمات معطل کردی ہیں۔
صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے کہا ہے کہ کرفیو کے ایام کے دوران مختلف امتحانات میں
شامل ہونے امیدواروں کے ایڈمٹ کارڈ اور رول نمبر سپل ٹریول پاس تصور کئے جائیں گے۔
ذاکر موسیٰ کی ہلاکت کے خلاف وادی کشمیر کے سبھی دس اضلاع اور صوبہ جموں کے کچھ علاقوں بالخصوص بانہال اور بھدرواہ میں جمعہ کو مکمل ہڑتال رہی۔ کاروباری سرگرمیاں ٹھپ رہیں اور اکثر سڑکیں سنسان نظر آئیں۔ سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام کاج ٹھپ رہا۔
کرفیو کی وجہ سے سری نگر کے نوہٹہ علاقہ میں واقع کشمیری عوام کی سب سے بڑی عبادت گاہ 'تاریخی و مرکزی جامع مسجد' سمیت متعدد مساجد میں نماز جمعہ ادا نہ کی جاسکی۔
القاعدہ سے منسلک 'انصار غزوۃ الہند' کے بانی اور چیف کمانڈر ذاکر موسیٰ کو فورسز نے گزشتہ شام جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ڈاڈسرہ ترال میں ہلاک کیا۔