سری نگر ، 23 اکتوبر (ایجنسی) مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کہا کہ حکومت ہند وادی کشمیر میں کسی سے بھی بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بات چیت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ تاہم وزیر داخلہ نے پاکستان سے بات چیت پر کہا کہ "بات چیت اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے"۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت میں دہشت گردی کو سپانسر کرنے اور اس کو فروغ دینے کا اپنا کام جاری رکھا ہوا ہے۔
وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ وادی کشمیر کی سیکورٹی صورتحال میں بہتری آئی ہے، سنگبازی کے واقعات اور ملی ٹینٹ ریکروٹمنٹ میں کمی دیکھی گئی ہے۔
جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے ایک روزہ دورے پر آنے والے راجناتھ سنگھ منگل کی شام یہاں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کشمیری علیحدگی پسند رہنماؤں سے بات چیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا "میں بار بار کہتا آیا ہوں۔ جو بات کرنا چاہتے ہیں، ہم سب سے بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں۔
آپ پوچھیں گے کہ اس حوالے سے کیا
پہل ہورہی ہے۔ میں اس کی جانکاری نہیں دے سکتا مگر پہل ہورہی ہے"۔ انہوں نے کہا "میں اس بات کو ایمانداری سے دہرانا چاہتا ہوں کہ جو لوگ بھی بات کرنا چاہتے ہیں، ہم سب سے بات کریں گے۔ ہم بات کرنے سے کبھی پیچھے نہیں رہیں گے"۔ تاہم وزیر داخلہ نے پاکستان سے بات چیت پر کہا کہ "بات چیت اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے"۔
ان کا کہنا تھا "جہاں تک بات چیت کا سوال ہے، ہمیں کسی سے بات چیت کرنے میں کوئی پرہیز نہیں ہے، لیکن ہماری شرط یہ ہے کہ کم از کم وہ اس بات کو دیکھیں۔ بھارت میں دہشت گردی کو پاکستان سپانسر کررہا ہے۔ دہشت گردی کو فروغ دینے کی کوشش کررہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ ہمیں اس بات کا یقین دلائیں کہ پاکستان کی طرف سے ایسی کوئی کوشش نہیں ہوگی"۔
انہوں نے کہا " دہشت گردی اور بات چیت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔ بھارت نے اپنی طرف سے بھرپور کوشش کی ہے۔ ہمارے وزیر اعظم (نریندر مودی) نے تمام پروٹوکول کو توڑ کر وہاں کے وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی۔ کس لئے ملاقات کی تھی، وہ اس لئے کہ پاکستان ہمارا ایک پڑوسی ہے اور پڑوسی کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہیے۔ لیکن ان کی طرف سے کوئی مثبت قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں"۔