جموں ، 3 نومبر (ایجنسی) جموں وکشمیر کے ضلع ہیڈکوارٹر کشتواڑ میں نامعلوم اسلحہ برداروں کے ہاتھوں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی سکریٹری انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کی ہلاکت کے بعد خطہ چناب کے تین اضلاع کشتواڑ ، ڈوڈہ اور رام بن میں پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر خطہ میں حساس مانے جانے والے تین قصبوں کشتواڑ، ڈوڈہ اور بھدرواہ میں کرفیو کا نفاذ ہفتہ کے روز بھی جاری رہا۔ خطہ کے رام بن، بٹوٹ اور بانہال میں دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت چار یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی برقرار رکھی گئی ہے۔
سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ خطہ میں امن وامان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور گذشتہ 36 گھنٹوں کے دوران تشدد کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ بتادیں کہ قصبہ کشتواڑ
میں یکم نومبر کی شام دیر گئے نا معلوم بندوق برداروں نے بی جے پی کے ریاستی سکریٹری اور ان کے بھائی کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔اس واقعہ کے بعد قصبہ کشتواڑ میں صورتحال کشیدہ رخ اختیار کرگئی تھی اور مشتعل لوگوں بالخصوص بی جے پی کارکنوں نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی تھی، پولیس تھانہ اور پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا تھا اور مقامی سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) راجندر گپتا اور پولیس تھانہ کشتواڑ کے اسٹیشن ہاوس آفیسر ( ایس ایچ او) سمیر جیلانی پر مبینہ طور پر حملہ کیا تھا جس کے باعث دونوں کو چوٹیں آئی تھیں۔ انتظامیہ نے صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے یکم نومبر کی رات دیر گئے قصبہ کشتواڑ میں کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔ اگلے روز یعنی 2 نومبر کو پڑوسی قصبوں ڈوڈہ اور بھدرواہ کو بھی کرفیو کے دائرے میں لایا گیا۔ اس دوران کرفیو کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے ریاستی پولیس اور نیم فوجی دستوں کے ساتھ ساتھ فوجی کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی۔ فوج نے جمعہ کے روز کشتواڑ، بھدرواہ اور ڈوڈہ قصبوں میں فلیگ مارچ بھی کیا۔