نیویارک/19ڈسمبر(ایجنسی) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کے لیے پیش کی گئی قرار داد کو امریکہ نے 'بے عزتی' سے تعبیر کرتے ہوئے ویٹو کردیا جبکہ سلامتی کونسل کے دیگر 14 اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ امریکی سفیر نکی ہیلی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں بیت المقدس سے متعلق پیش کی گئی قرار داد کو ویٹو کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے فیصلے کے خلاف پیش کی گئی قرار داد ایک 'بے عزتی' ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'سلامتی کونسل میں جو کچھ آج ہم نے دیکھا ہے وہ ایک بے عزتی ہے جس کو فراموش نہیں کیا جائے گا'۔
noori="" nastaleeq";="" font-size:="" 18px;="" text-align:="" start;"="">
امریکی سفیر نے سلامتی کونسل کی قرار داد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اقوام متحدہ اسرائیل-فلسطین مسئلے پر جو کہہ رہی ہے وہ بہتری سے زیادہ نقصان دہ ہے'۔ اقوام متحدہ کے اجلاس میں 193 ممالک کے نمائندگان نے شرکت کی جبکہ برطانیہ سمیت سلامتی کونسل کے 14 اراکین نے امریکی صدرکے فیصلے کے خلاف ووٹ دیا اور تنہا امریکہ نے فیصلے کو ویٹو کیا۔ خیال رہے کہ امریکہ کے علاوہ برطانیہ، چین، روس اور فرانس کے پاس سلامتی کونسل کی کسی بھی قرار داد کو ویٹو کرنے کا اختیار حاصل ہے جبکہ قرار داد کو پیش کرنے کے لیے 9 اراکین کی رضامندی لازم ہوتی ہے۔