خالصتان ۔خالصتان کے دہشت گرد جسپال اٹوال نے ہندستان دورے کے دوران پی ایم جسٹن ٹروڈو کیلئے شرمندگی کی حالت پیدا کرنے کیلئے معافی مانگی ہے۔جسپا ل اٹوال کو ٹروڈو کے دورے کے دوران رات کے کھانے پر مدعو کیا گیا تھا۔جس سے وہاں موجود باقی لوگوں میں سنسنی پھیل گئی۔بتادیں کہ جسپال اٹوال 1980 کی دہائی میں ایک آزاد سکھ قوم کی حمایت کرنے والے خالصتان تحریک کا حصہ رہے ہیں اور 1986 میں پنجاب کے ایک وزیر ملکیت سنگھ سدھو کے قتل کی کوشش میں جیل بھی گئے۔انہیں نئی دہلی میں ٹروڈو کے ساتھ رات کے کھانے کیلئے مدعو کیا گیا تھا۔
ٹرودو کے دورے کو پہلے ہی شک کی نظر سے دیکھا جا رہا تھا کہ کناڈا خالصتان علیحدگی پسندوں کی حمایت کرتا ہے۔62 سالہ اٹوالا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا "میری وجہ سے کناڈا ،ہندستان اور میری کمیونٹی کے لوگوں کو جو شرمندگی ہوئی اس
کیلئے میں دکھی ہوں"۔
انہون نے کہا "میں کسی بھی طرح کی دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتا ہوں۔میں ایک آزاد سکھ قوم کی حمایت نہیں کر رہا ہوں۔مجھے پسند ہیکہ ای بڑی تعداد میں جو سکھ کبھی اس کی وکالت کرتے تھے ان کے تعلق ہندستان کے ساتھ ایک مرتبہ پھر مدھر ہو رہے ہیں"۔
اٹوالا نے کہا کہ میں ہندستان ۔کناڈا کمیونٹی کی جانب سے سیاست میں بڑے پیمانے کے طور پر جڑا ہوا ہوں اور کئی مرتبہ ہندستان بھی آیا ہوں۔ ہر مرتبہ ہندستان حکومت کی پوری اجازت سے ہی آیا ہوں۔انہوں نے کہا "کناڈا کے ذریعے بھی میرے دورہ کرنے پر کوئی پابندی نہیں لگائی تھی"۔
کناڈا لوٹنے کے ساتھ ہی اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں نےٹروڈو کے ذریعے اٹھائے گئے غلط قدم کی مذمت شروع کر دی تھی۔