جموں: جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے مطابق ریاست میں گذشتہ دو برسوں کے دوران 726 افراد پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کا اطلاق کیا گیا ہے۔ تاہم ان میں سے 649 افراد کو رہا کردیا گیا ہے۔اس کے تحت عدالتی پیش کے بغیر کسی بھی شخص کو کم از کم چھ ماہ تک قید کیا جاسکتا ہے۔
جموں وکشمیر میں اس ایکٹ کا اطلاق حریت پسندوں اور احتجاجی مظاہرین پر کیا جاتا ہے۔ جن پر اس ایکٹ کا اطلاق کیا جاتا ہے اُن میں سے اکثر کو کشمیر سے باہر جیلوں میں بند کیا جاتا ہے۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی جنہوں نے وزارت داخلہ کا قلمدان اپنے پاس رکھا ہے، نے
جمعہ کے روز یہاں قانون ساز اسمبلی میں نیشنل کانفرنس رکن اسمبلی مبارک گل کے ایک سوال کے تحریری جواب میں پی ایس اے سے متعلق معلومات کی جانکاری دی۔
انہوں نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ ریاست میں سال 2016 کے دوران 525 افراد پر پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ ان میں سے سبھی افراد کو رہا کیا جاچکا ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ سال 2017 ء کے دوران 201 افراد پر پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا ہے جن میں سے اس وقت صرف 77 افراد کو تحویل میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے ’201 میں سے 124 کو رہا کیا جاچکا ہے جبکہ صرف 77 افراد کو حفاظتی تحویل میں رکھا گیا ہے‘۔