نئی دہلی، 9 جون (یو این آئی) جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے دہلی میں جاری سنٹرل وسٹا پروجیکٹ کے تحت آنے والی مساجد کے سلسلے میں اپنی فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت ہند سے مساجد کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہےیہ اطلاع آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی گئی ہے انہوں نے اس سلسلے میں وزیر برائے رہائش اور شہری ترقیاتی امور حکومت ہند مسٹر ہردیب سنگھ پوری کو خط لکھ کر کہا ہے کہ بہر صورت ان مساجد کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کا منفی رویہ قبول نہیں کیا جائے گا اور نہ کوئی متبادل کی گنجائش ہے۔ واضح ہو کہ مذکورہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے زیر احاطہ علاقے میں (۱) ضابطہ گنج مسجد (مان سنگھ روڈ)(۲) رکاب گنج مسجد (گردوارہ شری رکاب گنج صاحب کے قریب)(۳) کرشی بھون مسجد (کرشی بھون)(۴) سنہری باغ روڈ
مسجد (نزد ادھیوگ بھون)(۵) ایک عوامی مسجد جو کہ بعد میں نائب صدر جمہوریہ ہند ہاؤس کا حصہ بنادی گئی)کی مسجدیں آتی ہیں۔ان مساجد کو لے کر عوامی طور پر منفی خدشہ پایا جارہا ہے، اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں ایک وفد نے ان تمام مساجد کا گزشتہ 6 /جون کو دورہ بھی کیا ہے اور فردا فردا ساری مساجد کے احوال جمع کیے ہیں۔
صدر جمعےۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ یہ مساجد ہماری قدیم عالمی وراثت کا حصہ ہیں، بہر صورت جن کی حفاظت کی جانی چاہیے، اگر ان کو نقصان پہنچایا گیا تو دنیا بھر میں ملک بدنامی ہو گی اور ایک مخصوص طبقہ کی شدید دل آزاری بھی ہو گی۔ اس لیے ان کی حفاظت کے لیے حکومت ہند کے پاس ٹھوس منصوبہ ہو نا چاہیے جس کا وہ وضاحت کے ساتھ اعلان بھی کرے۔