ذرائع:
اوسلو: ایرانی انسانی حقوق کی کارکن نرگس محمدی کو خواتین پر جبر کے خلاف جدوجہد کرنے پر 2023 کا امن کا نوبل انعام دیا گیا ہے۔ وہ امن کا نوبل انعام جیتنے والی 19 ویں خاتون بن گئی ہیں۔ وہ فلحال جیل میں ہے۔
ناروے کی نوبل کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ "نرگس محمدی کو ایران میں خواتین کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف ان کی جدوجہد اور سب کے لیے انسانی حقوق اور آزادی کے فروغ کے لیے ان کی جدوجہد کے لیے 2023 کا NobelPeace Prize دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔"
11 ملین سویڈش کراؤن (تقریباً 1 ملین ڈالر) مالیت کا یہ انعام 10 دسمبر کو اوسلو میں الفریڈ نوبل کی برسی کے موقع پر پیش کیا جائے گا، جنہوں نے اپنی 1895 کی وصیت میں ایوارڈز کی بنیاد رکھی تھی۔
محترمہ محمدی کا شمار ایران میں انسانی حقوق کے سرکردہ کارکنوں میں ہوتا ہے، جو خواتین کے حقوق کے لیے بدترین ممالک میں سے ایک ہے۔ ایک نوجوان خاتون مہسا امینی کی
اخلاقیات پولیس کی حراست میں ہلاکت کے بعد ملک میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
نوبل انعام یافتہ کو 13 بار گرفتار کیا گیا، پانچ بار سزا سنائی گئی اور اسے مجموعی طور پر 31 سال قید اور 154 کوڑوں کی سزا سنائی گئی، نوبل انعام کی ویب سائٹ نے مزید کہا، "اس کی بہادر جدوجہد کو زبردست ذاتی قیمت چکانی پڑی۔"
"نرگس محمدی ایک خاتون ہیں، انسانی حقوق کی علمبردار ہیں، اور ایک آزادی پسند جنگجو ہیں۔ انہیں اس سال کا نوبل امن انعام دیتے ہوئے، ناروے کی نوبل کمیٹی ایران میں انسانی حقوق، آزادی اور جمہوریت کے لیے ان کی جرات مندانہ جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتی ہے۔"
رپورٹس بتاتی ہیں کہ اب وہ تہران کی ایک جیل میں متعدد سزائیں کاٹ رہی ہیں جن میں ریاست کے خلاف پروپیگنڈہ پھیلانا بھی شامل ہے۔
محترمہ محمدی 2003 کے نوبل امن انعام یافتہ شیریں عبادی کی زیرقیادت ایک غیر سرکاری تنظیم ڈیفنڈرز آف ہیومن رائٹس سینٹر کی نائب سربراہ بھی ہیں۔