ذرائع:
غیرقانونی اثاثہ جات معاملے میں آندھراپردیش کے سی ایم اورسی بی آئی کورٹ کو نوٹس جاری
نئی دہلی: آندھراپردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کوسپریم کورٹ سے شدید جھٹکہ لگاہے۔ سپریم کورٹ نے غیر قانونی اثاثوں کے معاملے میں جگن موہن ریڈی کو نوٹس جاری کیا ہے۔عدالت عظمی نےجگن کے ساتھ ساتھ سی بی آئی کورٹ کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ جگن کے مقدمات کے سلسلے میں دائر عرضی پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ کے سامنے سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ جگن کے غیر قانونی اثاثہ جات کیس میں انتہائی تاخیر کیوں ہو رہی ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہاکہ تحقیقات میں تاخیر کی وجوہات بتائیں۔ عدالت نے اگلی سماعت جنوری تک ملتوی کر دی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
رکن پارلیمنٹ رگھورام کرشنا راجو نے جگن کے مقدمات کی سماعت کو دوسری ریاست میں منتقل کرنے کے لئے سپریم
کورٹ میں عرضی داخل کی۔ رکن پارلیمنٹ نے جگن کے معاملات پر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ تلنگانہ سی بی آئی کورٹ میں جگن کے کیسوں میں انتہائی تاخیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی عدالت نے جگن کی براہ راست حاضری سے بھی چھوٹ دی ہے۔ درخواست میں بتایا گیا ہے کہ ڈیسچارج کی سینکڑوں درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔
لیکن سپریم کورٹ نے رگھوراما کی عرضی پر کئی سوال اٹھائے۔ عدالت نے استفسارکیاکہ رکن پارلیمنٹ رگھوراما کا جگن کے غیر قانونی اثاثہ جات کیس سے کیا تعلق ہے۔ بنچ نے دریافت کہ ایم پی رگھوراما نے عرضی کیوں دائر کی جب کہ وہ شکایت کنندہ نہیں ہیں اور متاثرہ بھی نہیں۔اس موقع پر ایم پی رگھوراما کے سینئر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اگر وہ شکایت کنندہ نہیں ہیں تو بھی وہ عرضی داخل کر سکتے ہیں۔ لیکن بنچ نے استفسار کیاکہ تیسرے شخص نے درخواست کیوں دائر کی؟ جب عدالت نے پوچھا کہ کیا وہ اپوزیشن پارٹی سے تعلق رکھنے والا شخص ہے، تو ایم پی کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ایم پی رگھوراما بھی وائی سی پی کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔