ذرائع:
وجئےواڑہ: آندھراپردیش کے چیف منسٹروائی ایس جگن موہن ریڈی نے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اسمرتی ایرانی کوایک مکتوب لکھ کر وجئے واڑہ سے روانہ ہونے والے عازمین حج کے ایئرفیر(کرایہ) میں کمی کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متبادل کے طور پر،عازمین کو دوسرے ایئرپورٹس سے سفر کرنے کا اختیار دیا جانا چاہیے۔
وائی ایس آر سی کے ارکان پارلیمنٹ وی وجئے سائی ریڈی اور وائی ایس اویناش ریڈی نے چہارشنبہ کو نئی دہلی میں چیف منسٹر کا خط مرکزی وزیر کو پیش کیا۔
چیف منسٹر نے نشاندہی کی کہ وجئے واڑہ کو آندھرا پردیش کے عازمین حج کے لئے ایمبرکیشن پوائنٹ کے طور پر الاٹ کیا گیاہے۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعہ رجسٹرڈ اور منتخب کردہ 2,300 عازمین حج میں سے تقریباً 1982 عازمین وجئے واڑہ سے روانہ ہونگے۔
انہوں نے کہاکہ مختلف ایمبرکیشن پوائنٹس کے درمیان ہوائی جہاز کے کرایہ میں کافی فرق ہے۔
حیدرآباد، ممبئی اور بنگلورو ایمبرکیشن پوائنٹس کے مقابلے وجئے واڑہ ایمبرکیشن پوائنٹس سے تقریباً 85ہزار روپئے کا فرق دیکھا جاتا ہے۔ اوریہ بہت زیادہ ہے۔
چیف منسٹر نے مرکزی وزیر کو یاد دلایا کہ گذشتہ سال حج 2023 کے دوران بھی ہوائی کرایہ میں کمی کے لئےآندھراپردیش حکومت سے ایسی ہی نمائندگی کی گئی تھی۔ اوراس وقت اے پی کے وفدسے یہ وعدہ کیا گیاتھا کہ آنے والے برسوں میں ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔
جگن موہن ریڈی نے مرکزی حکومت سے وجئے واڑہ سے ہوائی کرایہ میں کمی کے اقدامات شروع کرتے ہوئے اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کی درخواست کی، تاکہ اسے بنگلورو، حیدرآباد اور ممبئی کے ہوائی کرایہ کے برابر لایا جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ متبادل کے طور پر، مرکزی وزارت اقلیتی امور کو آزادی ہے کہ وہ آندھرا پردیش کے عازمین حج کو حیدرآباد، چنئی یا بنگلورو سے سفر کرنے کی اجازت دے۔