نئی دہلی، 15 دسمبر (یو این آئی) راجیہ سبھا میں بدھ کو بھی 12 ارکان کی معطلی واپس لینے کا معاملہ چھایا رہا جس کے سبب ایوان کی کارروائی بار بار ملتوی کرنا پڑی وقفہ طعام کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ’کووڈ19 کے اومیکرون ویرینٹ سے پیدا صورت حال‘ پر قلیل مدتی بحث شروع کرنے کے لیے ترنمول کانگریس کی سشمیتا دیو کا نام پکارا تو ایوان میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے کھڑے ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ 12 ارکان ایوان سے باہر ہیں۔ پہلے انہیں واپس بلایا چاہئے۔ اس پر مسٹر ہری ونش نے کہا کہ صرف موضوع پر ہی بولنے کی اجازت ہے اور انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم بحث ہے۔ احتجاجاً اپوزیشن ارکان پوڈیم کے سامنے آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔
اس دوران بحث کا آغاز کرتے ہوئے محترمہ دیو نے کہا کہ باہر بیٹھے ارکان کا مسئلہ بھی اہم ہے۔اومیکرونپر بحث کرنے سے پہلے انہیں واپس بلایا جانا چاہیے۔ اس کے بعد جب ڈپٹی چیئرمین نے ترنمول کانگریس کے ندیم الحق اورابیر رنجن بسواس کا نام لیا تو انہوں نے ارکان اسمبلی کی معطلی واپس
لینے کا مطالبہ بھی کیا۔ اس دوران کانگریس، ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے، شیوسینا اور عام آدمی پارٹی کے ارکان پوڈیم کے سامنے نعرے لگاتے رہے۔
اس درمیان کانگریس کے جے رام رمیش نے ایوان میں کسی کابینی وزیر کے موجود نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا تو ایوان کی کارروائی 15 منٹ کے لیے 2.18 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
اس کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر بحث میں تمل منیلا کانگریس (ایم) کے جی کے واسن نے بیان دینا شروع کردیا جس پر اپوزیشن کے ارکان نے ان کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ حزب اختلاف کے ارکان نے ’واسن واسن ، نو بھاشن‘ کے نعرے لگائے۔ ہنگامے کے درمیان مسٹر واسن نے کہا کہ کووڈ کا وقت قومی بحران کا وقت ہے۔ اس کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے شیو پرتاپ شکلا نے کہا کہ کووڈ بحران کے دوران سیاست کی جا رہی ہے۔ ہر ایک کو کوویڈ ویکسین لینا چاہئے اور دوسروں کواس کے لیے راغب کرنا چاہئے۔ جنتا دل یونائیٹڈ کے رام ناتھ ٹھاکر نے کہا کہ ٹیکہ کاری میں تیزی لائی جائے اور لوگوں کو بیدار کیا جائے۔