نئی دہلی،16اگسٹ (ایجنسی) سپریم کورٹ نے کیرالہ کے مبینہ 'لو جہاد' معاملے کی جانچ قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کو آج سونپ دی، جس کی نگرانی عدالت کے سابق جج آر وی رويندرن گے۔
کیرالہ کی 24 سالہ لڑکی اکھیلا عرف هاديہ نے مذہب تبدیل کرکے مسلم نوجوان شفین جہاں سے شادی کی تھی، جسے کرالہ ہائی کورٹ نے گزشتہ 24 مئی کو منسوخ کر دیا تھا۔
چیف جسٹس جے ایس کیہر کی صدارت والی بنچ نے اس معاملے میں مبینہ 'لو جہاد' کے پہلوؤں اور شفین کے الزامات کی جانچ کا حکم این
آئی اے کو دیا ہے ۔
کورٹ نے پولیس کو معاملے کی سخت چیک کرنے کے لئے کہا تھا. بتا دیں کہ یہ معاملہ کیرل کا ہے، جس میں ہندو لڑکی کو بہلا پھسلا کر شادی کرنے کا الزام ہے.
اس سے پہلے 4 اگست کو سپریم کورٹ نے قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) اور کیرل حکومت سے ایک مسلمان شخص کی درخواست پر نوٹس جاری کر جواب مانگا تھا. مسلم شخص کی شادی ہندو عورت سے ہوئی تھی، جسے کیرالہ ہائی کورٹ کی طرف سے لو جہاد کہہ کر منسوخ کر دیا.