سرینگر/7جولائی(ایجنسی) وادی کشمیر میں جمعہ کو انتظامیہ نے انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ سروسز کو بند کر دیا. اس کے علاوہ انتظامیہ نے سرینگر کے کچھ حصوں میں کرفیو جیسی پابندی بھی لگا دی ہے.
علیحدگی پسندوں نے حزب کمانڈر برہان وانی کے مارے جانے کے ایک سال مکمل ہونے پر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے. اس کے پیش نظر انتظامیہ نے یہ قدم اٹھایا ہے. وانی گزشتہ سال اننت ناگ ضلع میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہوئے تصادم میں مارا گیا تھا. برہان وانی کے مارے جانے کے بعد وادی 54 دنوں تک ہنگامہ خیز رہا. اس میں 94 مظاہرین کی جان گئی اور 200 سے زیادہ زخمی ہوئے.
تمام بڑے علیحدگی پسند لیڈروں کو یا تو حراست میں لیا گیا ہے یا انہیں گھر میں نظربند رکھا گیا ہے، تاکہ وہ وادی میں مظاہروں میں حصہ نہیں لے سکیں.
سرینگر کے ضلع افسر فاروق احمد لون نے شہر میں پانچ پولیس تھااسٹیشنوں کے تحت آنے والے علاقوں میں پابندی لگا دی ہیں. کشمیر زون کے آئی جی پی منیر احمد خان نے موبائل اور لینڈ لائن براڈبینڈ کنکشن پر غیر معینہ مدت کے لئے انٹرنیٹ خدمات بند کرنے کی ہدایات دی ہیں. غور طلب ہے کہ 8 جولائی 2016 کو سکیورٹی فورسز نے حزب کمانڈر برہان وانی کو مار گرایا تھا. تب کشمیر میں پتھر بازی کا دور شروع ہوا تھا جو کئی ماہ تک جاری رہا تھا.