نئی دہلی، 9 جون (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی ساتویں آسمان پر ہے اور اس کے رکنے کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔
مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے ہر خاندان پر مالی بوجھ مسلسل بڑھ رہا ہے اور یہ بوجھ اب ناقابل برداشت ہوتا جا رہا ہے۔ عوام پر مہنگائی کا اثر فی الوقت رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ خود ریزرو بینک کا ماننا ہے کہ رواں مالی سال میں مہنگائی مزید بڑھے گی۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ "وفاداری اور کارکردگی میں فرق ہوتا ہے، مودی حکومت نے نہ تو ملک سے وفا کی ہے اور نہ ہی عوام سے، میں مہنگائی کی بات کر رہا ہوں، اگر آپ کو لگتا ہے کہ مستقبل میں مہنگائی میں کمی آئے
گی تو پھر آپ غلط فہمی میں ہیں، آنے والے دنوں میں مودی حکومت کے نئے حملوں کے لیے تیار ہو جائیں۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ ریزرو بینک نے ریپو ریٹ میں 0.50 فیصد اضافہ کیا ہے جو اب بڑھ کر 4.90 فیصد ہو گیا ہے۔ ریزرو بینک کے مطابق 2022-23 میں مہنگائی مزید بڑھنے والی ہے اور خوردہ مہنگائی 6.7 فیصد رہے گی۔
انہوں نے حکومت کی پالیسیوں کو مہنگائی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ "حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں نے عام لوگوں پر مہنگائی کا اتنا بوجھ ڈال دیا ہے کہ اب عوام کے لیے ناقابل برداشت ہوتا جا رہا ہے۔ گھر، آٹو، ذاتی قرضے اور ای ایم آئی مہنگے ہوں گے۔ "میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ متوسط طبقے اور ملازمت پیشہ لوگ کہاں جائیں اور اپنے خاندانوں کی دیکھ بھال کیسے کریں گے۔"