نئی دہلی، 6 ستمبر (ایجنسی) سپریم کورٹ نے دو بالغوں کے درمیان باہمی رضامندی سے ہم جنس پرستی تعلقات کو جرم کے زمرے سے آج باہر کر دیا۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے رضامندی کے ایک فیصلہ میں تعزیرات ہند کی دفعہ 377 کو چیلنج دینے والی درخواستوں کو منسوخ کر
دیا۔
اس معاملہ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس روهنگٹن ایف نریمن، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس اندو ملہوترا نے الگ -لگ لیکن رضامندی کا فیصلہ سنایا۔
یہ عرضیاں نوتیج جوهار اور دیگر نے دائر کی تھیں۔ ان درخواستوں میں دفعہ 377 کو چیلنج کیا گیا تھا۔