نئی دہلی 1 9 جولائی: بھارت اور چین کے درمیان مسلسل تلكھيا بڑھتی جا رہی ہیں. سرحد پر حرکتیں کرنے کے ساتھ چین اور وہاں کی میڈیا بھارت پر دباؤ بنانے کے لئے مسلسل پروپیگنڈہ بھی کر رہا ہے. ایسے میں ہر ہندوستانی کے ذہن میں سوال اٹھنا لازمی ہے کہ حکومت ہند چین کو کنٹرول کرنے کے لئے کیا کر رہا ہے؟ حالیہ دنوں کے دفاع اور وزارت داخلہ کے حوالے سے میڈیا میں شائع خبروں پر غور کریں گے تو پتہ چلتا ہے کہ حکومت ہند کئی ایسے کام کر رہی ہے، جس سے چین اپنی حدیں نہ پار کر سکے. ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج دنیا کی دوسرے غالب ممالک کو اپنے ساتھ کھڑے کرنے میں لگے ہیں، تاکہ سفارتی طریقے سے چین پر دباؤ بنایا جاسکے. دوسری طرفحکومت ہند چین سے ملحق علاقوں میں کئی تیاریاں بھی کر رہی ہیں. آئیے ان تیاریوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں.
چین کو اسی کے پلان سے شکست دینے کی تیاری: چین کی مسلسل کوشش رہی ہے کہ وہ سرحدی علاقے میں اتنی سہولیات بنا لے تاکہ اس کے جوان بھارت کی حد تک آسانی سے پہنچ سکیں. اس کے لئے وہ مسلسل سرحدی علاقوں میں سڑک کی تعمیر کروا رہا ہے. پچھلے کچھ عرصے سے چین چمبی وادی میں سڑکیں بنانے میں مصروف ہے.
اسی کو بھارتی فوجیوں نے روک دیا. اسی بات کو وہ ہضم نہیں کرپا رہا ہے. چین جس جگہ سڑکیں بنانے پر اڑا ہوا ہے، وہ میک موہن لائن کے مطابق بھارت کے میدان میں پڑتا ہے، پر چین 1914 کے اس معاہدے کو مانتا ہی نہیں اور اسے اپنا حصہ بتاتا ہے.
چین کے اسی طریقے کو اپناتے ہوئے بھارت نے بھی اسے جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے. بھارت حکومت اب چین سرحد کے ارد گرد 73 سڑکیں بنوانے جا رہا ہے. پہلے بھارت کی حکمت عملی تھی کہ اگر سرحد علاقے ویران ہوں گے تو جنگ جیسے حالات بننے پر چینی فوج کو ہندوستانی سرحد میں گھسنے میں مشکلیں ہوں گی. وہیں چین ٹھیک اس الٹ سرحد علاقوں میں جان بوجھ کر سڑکیں بنواتا رہا. بھارت نے اس کی حکمت عملی کو بھانپتے ہوئے سڑکیں بنوانے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ جنگ کی حالت میں ان سڑکوں کے ذریعے آسانی سے ٹریفک ہو سکے. وزیر داخلہ کرن ریجیجو نے منگل کو لوک سبھا میں اس بات کی جانکاری دی.
کرن ریجیجو نے بتایا ہے کہ چین کے بارڈر علاقوں میں وزارت دفاع کے خرچ سے 46 سڑکوں کی تعمیر کی جائے گی. وہیں 27 سڑکوں کی تعمیر وزارت داخلہ کروائے گا. کرن ریجیجو نے اپنے جواب میں کہا کہ 30 سڑکوں کی تعمیر تقریبا-تقریبا مکمل بھی ہو چکا ہے.