نئی دہلی ۲۵ جون [یو این آئی] ان اطلاعات کے پس منظر میں کہ چینی فوج گوالان میں وادی کے ہندستانی علاقے میں پھر در آئی ہے اور بہت بڑے پیمانے پر خیمہ زنی میں مصروف ہے آج بروز جمعرات ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ ہندستان کو ہمیشہ چین کے تعلق سے نئے سرے سے غور کرنا چاہئے اور اس پر نظر ثانی کرتے رہنا چاہئے۔
ماہرین کے یہ مشاہدات چین کے تعلق سے ہندستانی حکومت کے مشکوک رہنے اور چین کی طرف معنی خیز انداز میں فوجی قدم پیچھے ہٹانے سے متعلق اعلیٰ سطحی ہندستانی انتظامیہ کے کسی بھرم میں نہ رہنے کےایک دن بعد سامنے آئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت طویل عرصے سے ہندوستان چین کے
جارحانہ سلوک کو نظرانداز کرتا آیا ہے، خواہ وہ تائیوان ، ویتنام ، جاپان کے خلاف ہو یا خود اس کے خلاف، لیکن ملک کو اب اور بلکہ آئندہ کبھی اس غلطی کو نہیں دہرانا چاہئے۔
مصنوعی سیارہ کی تصاویر اور زمینی اطلاعات کے مطابق ، چینی فوجی گلوان میں 15 جون کے خونی تصادم میں ہندوستانی فوجیوں کے ذریعہ تباہ کی جانے والی مشاہداتی چوکیوں کی جگہ مسلح طور پر مورچہ بند ہو گئے ہیں، گلوان میں وہ خیمہ زن بھی ہو گئے ہیں۔
چین نے کل بدھ کے روز پھر دعویٰ کیا کہ وادی گلوان چین کا ہے اوران فوجی جھڑپوں کے لئے اس نے ہندوستانی فوجیوں کو ہی مورد الزام ٹھہرایا جس کے نتیجے میں دونوں اطراف کے جانی نقصان ہوا۔