: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدرآباد28 مارچ (یواین آئی) ہندوستان میں اردو کی بقا کی وکالت کرتے ہوئے آرایس ایس کے سینئر رہنما و مسلم راشٹریہ منچ کے سرپرست اندریش کمار نے کہا ہے کہ ہندوستان اردو کا گھر ہے اور یہ ہمیشہ رہے گاانہوں نے شعبہ اردو یونیورسٹی کالج آف ویمنس کوٹھی کی جانب سے بہ اشتراک قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نواب میر عثمان علی خان بہادر بانی جامعہ عثمانیہ کی 136ویں یوم پیدائش تقریب کی مناسبت سے منعقدہ سہ روزہ عالمی اردو کانفرنس کے پہلے دن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زبانیں الگ الگ ہیں لیکن ہم ایک ہیں۔زبان بھائی چارہ پیدا کرتی ہے۔تعلیم آدمی کو انسان بناتی ہے۔ہمارا وطن ہندوستان ہے اور تہذیب سے ہم ہندوستانی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم الگ الگ زبان، فرقہ،ذات اور مذہب کے لوگ ہیں لیکن ہم سب کو جوڑنے والا اوپر والا ہے۔ اندریش کمار نے کہا کہ ہماراراستہ نفرت نہیں بلکہ پیار، امن، محبت، تعلیم وتربیت ہے جبکہ فسادات سے بربادی ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ الگ الگ زبانوں، کرداراور جماعتوں کو جوڑنے والا ملک ہندوستان ہے۔انسانیت کا یہ پیام ہے کہ ہم وطن سے محبت کرتے ہوئے زندگی گذاریں۔ہمیں نفرتوں کو مٹانے، محبتوں، تعلیم اور وطن پرستی کا مزاج بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ حیدرآباد فسادات کا نہیں امن کا شہر ہے۔ہمیں آپس میں بھائی چارہ اور وطن کی محبت کو اپنے میں پیدا کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ زبان میں بھید بھاو کرنے کا والا شیطان اور زبان میں محبت ڈھونڈنے والا انسان ہے۔ملک ایک دوسرے کو جوڑنے اور کردار بنانے کا کام کرتا ہے۔ملک کے بٹوارے کے وقت ایک بڑی آبادی نے ہندوستان چھوڑ کر پاکستان میں قدم رکھا تاہم ان کو مہاجر قراردیاگیا۔ایسے افراد کی تعداد ایک کروڑ 20لاکھ ہے اور ان کی نسلوں کو اب تک شہریت نہیں دی گئی۔انہوں نے
کہاکہ حب الوطنی ایمان کا حصہ ہے۔اندریش کمار نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ماہ رمضان المبارک میں اپنی حیثیت کے مطابق دعوت افطار کا اہتمام کریں جس میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کومدعو کیاجائے۔اس موقع پر ترنگا بھی رکھاجائے اور اس دعوت افطارکے ذریعہ محبت کاپیام دیاجائے۔انہوں نے چین سے ہوئی ہمارے ملک کی جنگ اور اس جنگ کے موقع پر نظام حیدرآبا دکی جانب سے مرکزی حکومت کو دیئے گئے سونے کے عطیہ کو بھی یاد کیا۔انہوں نے کہاکہ چین نے وائرس بنایا،اس سے 60لاکھ افراد کی موت ہوئی۔انہوں نے نعرہ سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمار کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔اس موقع پرقرارداد منظور کرتے ہوئے پاکستان پر زوردیاگیا کہ وہ مہاجرین پر ظلم بند کرے،انہیں عزت، تعلیم اورترقی کی راہ دکھائے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر مجید بیدار نے کہا کہ ہمیں سیاسی بازی گری میں نہ جاتے ہوئے مل کر کام کرنے اور کدورتوں کو دل سے نکالنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہمیں پیار، محبت، امن اور اتحاد کے پیام کو عام کرنا چاہئے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کے انصاف پسند نہ ہونے کی وجہ سے ہی تفرقہ پیداہوتا ہے۔ہم سب انسان ہیں۔ اس بات کو عام کرنے، منافرت، منافقت کو ختم کرتے ہوئے نئے ہندوستان کو بنانے کی ضرورت ہے جو ہمارا خواب ہے۔صفدر امام قادری ڈائرکٹر بزم صدف انٹرنیشنل نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد کو اس ملک کی متحدہ تہذیب و قومیت کے لئے یاد کیاجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس شہر میں محبت کی چاشنی کو انگیز کرنے کے لئے آئے ہیں۔انہوں نے نواب میرعثمان علی خان کے کارناموں کو یاد کیا اور جامعہ عثمانیہ کے قیام کے سلسلہ میں اقدامات کو قابل ستائش قراردیا۔اس موقع پر اندریش کمار اور دیگر کی شال پوشی بھی کی گئی۔