حیدرآباد، 26 مئی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان آج دنیا کی بڑی معیشتوں میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے اور ہم دنیا کی تیسری سب سے بڑی صارف منڈی بن گئے ہیں۔وہ حیدرآباد میں مشہور انڈین اسکول آف بزنس (آئی ایس بی) کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا،“ہندوستان آج اقتصادی ترقی کے ایک بڑے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے اور پچھلے سال ہندوستان میں سب سے زیادہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) دیکھنے میں آئی۔”قابل ذکر ہے کہ سال 2021-22 میں کووڈ اور جیو پولیٹیکل تناؤ کے چیلنجوں کے باوجود ملک میں ایف ڈی آئی 83.57 ارب ڈالر کے برابر تھی۔ مودی نے کہا،“آج دنیا سمجھ رہی ہے کہ ہندوستان جو بھی کہتا ہے، وہی کام کرتا ہے۔”انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے آئی ایس بی کو قوم کے لیے وقف کیا تھا۔ آج اس کا شمار ایشیا کے بہترین بزنس اسکولوں میں ہوتا ہے۔ اس ادارے سے اب تک 50,000 طلباء تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ہندوستان میں صنعت، کاروبار اور اختراع کے میدان میں تیز رفتار ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے، مسٹر مودی نے کہا،“آج، ہندوستان جی 20 ممالک میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔ اسمارٹ فون ڈیٹا کے استعمال کے لحاظ سے ہندوستان پہلے اور انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔تقریب میں موجود طلباء سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ آج ہندوستان کے پاس اسٹارٹ اپس کا دنیا کا تیسرا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے، یہ صارفین کی مارکیٹ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ریٹیل انڈیکس میں ہندوستان دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایس بی سے سیکھنے کے بعد وہ ملک میں کاروبار کو فروغ دے رہے ہیں اور بڑی کمپنیوں کے انتظام کی ذمہ داری ادا کر رہے ہیں۔مختلف ایجنسیوں نے 2022-23 میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 7-7.5 فیصد کے درمیان رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنے اپریل کے تخمینہ میں موجودہ
مالی سال کے لیے ترقی کی پیشن گوئی کو 7.8 فیصد سے گھٹا کر 7.2 فیصد کر دیا ہے۔ مرکزی بینک نے اپریل میں افراط زر کے دباؤ کی وجہ سے اپنی ترقی کی پیشن گوئی کو کم کر دیا تھا۔ اسی طرح، ریٹنگ ایجنسی ایس این پی (اسٹینڈرڈز اینڈ پورز) نے رواں مالی سال کی شرح نمو کو اپریل میں 7.8 فیصد سے کم کر کے 7.3 فیصد کر دیا ہے۔ صنعتی ادارے فکی اور اے ڈی بی (ایشین ڈویلپمنٹ بینک) نے بالترتیب 7.4 اور 7.5 شرح نمو کا اندازہ لگایا ہے، جو دنیا کی بڑی معیشتوں میں سب سے زیادہ ہوگی۔ مودی نے کہا ہے کہ 21ویں صدی کا ہندوستان خود کفیل ہندوستان اورمیک ان انڈیا کے خواب کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے اسٹارٹ اپس دنیا میں اثرچھوڑرہے ہیں۔انہوں نے زوردیتے ہوئے ہندوستان دنیا کا تیسراسب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکوسسٹم رکھتا ہے۔ہندوستان اسٹارٹ اپس ڈاٹا کھپت میں پہلے مقام کاحامل ہے ۔گلوبل رئٹیل انڈیکس میں دنیا میں ہندوستان تیسرابڑااسٹارٹ اپ ایکوسسٹم رکھتا ہے۔ اگرہمارے گذشتہ 8برسوں کا موازنہ تین دہائیوں سے کریں تو ہم یہ محسوس کریں گے کہ سیاسی عزم اور عدم استحکام کی وجہ سے ضرورت کے باوجو د اصلاحات نہیں کئے گئے۔ملک بڑے فیصلے نہیں لے سکا۔2014کے بعد ہندوستان نے سیاسی عزم اور اصلاحات کو دیکھا ہے۔انہوں نے آئی ایس بی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس بی کا شمار ایشیاکے سرکردہ بزنس اسکولس میں ہوتا ہے۔آئی ایس بی سے کامیاب ہونے والے افراد مختلف تجارتوں میں اپنے رول کے ذریعہ ہندوستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں مددگارثابت ہوتے ہیں۔ملک کی ترقی میں آئی ایس بی کے سابق طلبہ نے بہتر رول اداکیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد کے آئی ایس بی کے طلبہ نے کئی اسٹارٹ اپس تیار کئے جوملک کے لئے فخر کی بات ہے۔یہاں کے طلبہ کئی کمپنیوں کے انتظامات کو سنبھال رہے ہیں جو ہمارے لئے بڑے فخر کی بات ہے۔انہوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستان نے یہ محسوس کرلیا ہے کہ ہندوستان کا مطلب تجارت ہے۔ہندوستان جی 20ممالک کے گروپ میں تیزی کے ساتھ بڑھتی معیشت بن گیا ہے۔