نئی دہلی : ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ کے چار ججوں نے پریس کانفرنس کی اور ججوں کی تقرری کے معاملہ میں حکومت اور جوڈیشیل کے درمیان ٹکراو پر انہوں نے اپنی بات رکھی ۔ ذرائع کے مطابق ججون کی پریس کانفرنس کے بعد پی ایم او بھی حرکت میں آگیا ہے اور خود وزیر اعظم مودی نے وزیر قانون روی شنکر پرساد سے بات چیت کی ہے ۔ تاہم بتایا جارہا ہے کہ حکومت اس معاملہ سے خود کو الگ ہی رکھے گی ۔
خیال رہے کہ یہ پریس کانفرنس جسٹس جے چلامیشور کے گھر پر منعقد کی گئی تھی ۔ ان کے ساتھ دیگر تین جج جسٹس رنجن گوگوئی ، جسٹس مدن بی لوکر اور جسٹس کورین جوزیف بھی موجود تھے ۔ اس دوران جسٹس جے
چلامیشور نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جو ہوا ، وہ صحیح نہیں تھا ، ہم نے چیف جسٹس کو سمجھانے کی پوری کوشش کی ، لیکن ہم کامیاب نہیں ہوسکے ۔ ہم چاروں ججوں کا ماننا ہے کہ جمہوریت کی بقا کیلئے شفافیت ضروری ہے۔
جسٹس چلا میشور نے مزید کہا کہ ہم چاروں میڈیا کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں ، یہ کسی بھی ملک کی تاریخ میں غیر معمولی واقعہ ہے ، کیونکہ ہمیں یہ بریفنگ دینے کیلئے مجبور ہونا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بہت سے سمجھدار لوگ سمجھداری بھری باتیں کہہ رہے ہیں ، ہم نہیں چاہتے ہیں کہ 20 سال بعد لوگ کہیں کہ جسٹس چلامیشور ، گوگوئی ، لوکر اور کورین جوزیف نے اپنا ضمیر بیچ دیا اور آئین کے مطابق صحیح فیصلے نہیں دئے۔