اقوام متحدہ ،28ستمبر(یواین آئی)ہندستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے خطاب کو ’ نفرت پر مبنی ‘ اور ’ قرون وسطی کی ذہنیت کا عکاس ‘قراردیتے ہوئے کہاہے کہ ایٹمی جنگ کی دھمکی دیکر انھوں نے ثابت کردیا کہ وہ دوراندیش سیاست داں نہیں بلکہ غیر متوازن سوچ کے حامل رہنماہیں ۔
ہندستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کے وزیراعظم کی تقریر پر جواب دینے کے حق کا استعمال کرتے ہوئے یہ سخت تبصرہ کیا۔ہندستان نے پاکستان کے وزیراعظم کے اپنے ملک میں کوئی بھی دہشت گرد نہ ہونے کے دعوے پر کئی سوال بھی اٹھائے ۔
اقوام متحدہ میں ہندستانی مشن میں فرسٹ سکریٹری ودیشا میترا نے کہا کہ خیال کیاجاتاہے کہ اس باوقار پلیٹ فارم سے کہاگیاہرلفظ تاریخ سے جڑاہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے وزیراعظم
کی زبان سے جوکچھ سنا گیااس میں بہت ہی موثر طریقہ سے دنیا کو دوحصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ۔یہ ایک ایسی داستان تھی جو اقوام متحدہ میں تقسیم کی لکیر کھینچتی ہے ،اختلافات کو گہراکرتی ہے اور نفرت کو بڑھاتی ہے ۔آسان لفظوں میں کہیں تو یہ ایک ’ نفرت پر مبنی تقریر‘تھی ۔
محترمہ میترانے مسٹر خان پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم کا اعلانیہ طور پر ناجائز استعمال کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ سفارتکاری میں لفظوں کی اہمیت ہوتی ہے لیکن تباہی ،خون خرابہ ،نسلی برتری ،بندوق اٹھانا اور بالآخر جنگ جیسے الفاظ کے استعمال نے ایک قرون وسطی کی ذہنیت کو نمایاں کیاہے ،نہ کہ 21ویں صدی کے ’ویژن ‘کو ۔پاکستان کے وزیراعظم کی ایٹمی تباہی کی دھمکی دینا انکے غیر متوازن سوچ کے حامل رہنما ہونے کا عکاس ہے نہ دوراندیش سیاست داں ہونے کا ۔