ذرائع:
قطب اللہ پور کے کٹہ مائسمہ تالاب کی زمین پر جو FTL کے تحت آتی ہے، جس کو کچھ بلڈرز کی جانب سے نا جائزقبضہ کر کے بڑے پیمانے پرعمارت تعمیر کی جارہی ہے۔
کیا اس کا علم علاقہ کے MRO میڈچل کلکٹر یا علاقے کے MLA کو نہیں ہے، یا جان کر بھی انجان ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ اسکو چار دیواری کے اندر دبایا جا رہا ہے۔ جب کوئی غریب معمولی نل، نالی جیسے کسی کام کو انجام دینے کی کوشش کرتا
ہے تو GHMC کے عہدیدار موقع پر پہنچ جاتے ہیں اور اسکو کئیں باتیں بناکر روکنے کی کوشش کرتے ہیں پھر اس سے رشوت طلب کرتے ہیں۔
پھر اتنے بڑے پیمانے پر ہو رہے کام کو کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے یہ وہاں کی عوام کا سوال ہے ..؟ اس کا جواب مقامی MLA اور میڈچل کلکٹر یا قطب اللہ پور MRO دے سکتے ہیں۔ کیا یہ زمین FTL کے تحت آتی ہے اور یہ قبضہ نہ جائز ہے یا نہیں یہ سوال ہے..؟ اگر اس پر ناجائزقبضہ کیا جا رہا ہے تو حکومت کو چاہیے کہ اس پر سخت کاروائی کریں۔